جی آئی کے انسٹیٹیوٹ کے آئی ٹی ٹریننگ سنٹر میں طلبہ کی پہلی کھیپ نے وزیر اعظم ہائی امپیکٹ آئی ٹی ٹریننگ انیشیٹو کے تحت 6ماہ کی تربیت مکمل کر لی

جمعرات 20 فروری 2025 19:50

صوابی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 فروری2025ء)جی آئی کے انسٹیٹیوٹ کے آئی ٹی ٹریننگ سنٹر میں طلبہ کی پہلی کھیپ نے وزیر اعظم کے ہائی امپیکٹ آئی ٹی ٹریننگ انیشیٹو کے تحت آئی ٹی میں چھ ماہ کی تربیت مکمل کر لی ۔ یہ تربیتی پروگرام غلام خان انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ سائنسز، وفاقی وزارت تعلیم اور نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن (NAVTTC) نے مشترکہ طور پر شروع کیا تھا۔

رنگا رنگ تقریب میں 56 طلبا کو اسناد سے نوازا گیا۔ انجینئر سوسائٹی فار دی پروموشن آف انجینئرنگ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی ان پاکستان کے صدر سلیم سیف اللہ مہمان خصوصی تھے۔ اس اجتماع میں شکیل درانی، ایگزیکٹو ڈائریکٹر سوپریسٹ، عامر جان ایگزیکٹو ڈائریکٹر NAVTTC، قائم مقام ریکٹر پروفیسر ڈاکٹر ایس ایم حسن زیدی، سردار امین اللہ خان، پرو ریکٹر جی آئی کے انسٹیٹیوٹ، ڈینز، شعبہ جات کے سربراہان، ڈائریکٹرز اور طلبا نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انجینئر سلیم سیف اللہ خان نے کہا کہ موجودہ تیزی سے بدلتے ہوئے ٹیکنالوجی کے منظر نامے اور ڈیجیٹل دنیا میں عصری آئی ٹی کے علم کو حاصل کیے بغیر حقیقی ترقی کرنا مشکل ہے۔ انہوں نے کہا: "ہم نے ڈیٹا سائنس، مصنوعی ذہانت، اور مشین لرننگ جیسی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں تربیت فراہم کرنے کے لیے آئی ٹی سنٹر کے قیام کے لیے 40 ملین روپے کی سرمایہ کاری کی ہے۔

"انہوں نے محی الدین وانی سیکرٹری وزارت وفاقی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت اور NAVTTC کے کردار کو سراہا۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ آنے والی حکومتوں نے ملائیشیا اور سنگاپور سمیت دیگر ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک کی طرح ملکی افرادی قوت میں مکمل سرمایہ کاری نہیں کی اور یہی وجہ ہے کہ پاکستان کو مختلف شعبوں میں مختلف مسائل کا سامنا ہے۔

پاکستان کے سابق صدر اور جی آئی کے انسٹی ٹیوٹ کے بانی مرحوم غلام اسحاق خان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کی قیادت میں جی آئی کے انسٹی ٹیوٹ کا تصور اور نامور سائنسدان مرحوم اے کیو خان اور آغا حسن عابدی جیسے مخیر حضرات کے تعاون سے بنایا گیا تھا۔ہم اسلام آباد میں ایک اور جی آئی کے انسٹی ٹیوٹ قائم کرنے کی کوشش کرتے ہیں،" جڑواں شہروں، اسلام آباد اور راولپنڈی کے طلبا کو معیاری تعلیم فراہم کرنے کے لیے اپنی رسائی کو بڑھاتے ہوئے اور مزید کہا کہ جی آئی کے انسٹیٹیوٹ میں وہ میرٹ اور شفافیت پر یقین رکھتے ہیں۔

پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ابوبکر نے کہا کہ جی آئی کے انسٹیٹیوٹ نے ملک کی معاشی ترقی میں بہت زیادہ کردار ادا کیا ہے، اور اس کے پیدا کردہ انجینئرز امریکہ کی سلیکون ویلی سمیت بڑی تعداد میں ممالک میں کام کر رہے ہیں اور کاروبار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک جی آئی کے انسٹیٹیوٹ سے بہت زیادہ توقعات رکھتا ہے اور حکومت نے مزید 50000 نوجوانوں کو تربیت دینے کا منصوبہ بنایا ہے جبکہ ملک میں بہترین کارکردگی اور کردار ادا کرنے کے لیے معیاری مہارتوں پر زور دیا ہے۔

آئی ٹی کی برآمدات کو فروغ دینے میں جی آئی کے انسٹیٹیوٹ کا کردار بہت اہم ہے، دنیا بھر میں مشہور پاکستانی ماہرین کے کردار کو سراہتے ہیں جو اپنے شعبوں میں سب سے زیادہ ذہین ہیں۔ پروفیسر ڈاکٹر ایس ایم حسن زیدی نے کہا کہ تربیت نے نوجوانوں کو ملک کی معاشی ترقی اور خوشحالی میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کے لیے بااختیار بنایا ہے۔ دریں اثنا جی آئی کے انسٹی ٹیوٹ میں چیف ایگزیکٹو افسران، کاروباری افراد اور ماہرین تعلیم کے لیے دوسرا "جنریٹو اے آئی فار ایگزیکٹوز" کا تربیتی پروگرام اختتام پذیر ہوا۔