عمر ایوب سمیت تحریک انصاف کے دیگر رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں جوڈیشل مجسٹریٹ شہزاد خان نے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان، عمر ایوب اور دیگر کے خلاف دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے مقدمات کی سماعت کی

Sajid Ali ساجد علی پیر 3 مارچ 2025 13:08

عمر ایوب سمیت تحریک انصاف کے دیگر رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 03 مارچ 2025ء ) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی عدالت نے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور تحریک انصاف کے دیگر رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔ تفصیلات کے مطابق بیرسٹرگوہر خان و دیگر کیخلاف تھانہ آئی 9 میں 2 مقدمات درج ہیں، اس حوالے سے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں جوڈیشل مجسٹریٹ شہزاد خان نے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان، عمر ایوب اور دیگر کے خلاف دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے مقدمات کی سماعت کی، عدالت نے سماعت میں عدم حاضری پر عمر ایوب ،عامر ڈوگر اور عامر مغل کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔

بتایا گیا ہے کہ عدالت میں بیرسٹرگوہر خان کی جانب سے حاضری سے استثنا کی درخواست دائر کی گئی جس پر عدالت نے شعیب شاہین اور بیرسٹر گوہر کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی، تاہم سماعت کے دوران ملزمان کی بریت کی درخواستوں پر آج بھی دلائل نہیں ہوسکے، جس پر عدالت نے کیسز کی آئندہ سماعت23 اپریل تک ملتوی کردی۔

(جاری ہے)

دوسری طرف انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے پاکستان تحریک انصاف کے 56 کارکنوں کی درخواست ضمانت منظور کر لی، عدالت نے ملزمان کو پانچ پانچ ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض رہا کرنے کا حکم دیا، اے ٹی سی عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے ضمانت کی درخواستوں پر کیس کی سماعت کی جہاں پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے سردار مصروف ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔

بتایا جارہا ہے کہ جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے 26 نومبر کے احتجاج کے دوران درج مقدمات میں 56 کارکنان کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواستوں کا فیصلہ سنایا، اپنے فیصلے میں عدالت نے پی ٹی آئی کے 56 کارکنوں کی درخواست ضمانت منظور کرلی، عدالت نے 5، 5 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض پی ٹی آئی کے 56 کارکنان کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کی۔

معلوم ہوا ہے کہ پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف تھانہ ترنول اور تھانہ کوہسار میں مقدمات درج تھے جن میں انہیں26 نومبر احتجاج کے دوران مختلف الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا تھا، مظاہرین پر سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچانے، مجمع جمع کرکے شاہراہوں کو بند کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا، پی ٹی آئی کے 24 نومبر کے احتجاج اور پرتشدد مظاہروں پر مختلف تھانوں میں مقدمات انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج کیے گئے تھے۔