سوڈان: خانہ جنگی اور انسانی بحران میں لاکھوں افراد کو قحط کا سامنا

یو این جمعہ 7 مارچ 2025 00:00

سوڈان: خانہ جنگی اور انسانی بحران میں لاکھوں افراد کو قحط کا سامنا

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 07 مارچ 2025ء) سوڈان میں خانہ جنگی اور اس سے پھیلتی بھوک سے جنم لینے والا انسانی بحران بڑھتا جا رہا ہے۔ اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ صوبہ شمالی ڈارفر میں قحط کا شکار زمزم پناہ گزین کیمپ تک رسائی ممکن نہیں رہی جہاں لاکھوں لوگوں بدترین حالات کا سامنا کر رہے ہیں۔

سوڈان میں امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) کی رابطہ کار اینکویتا سالامی نے بتایا ہے کہ علاقے میں گھروں اور روزگار کو تباہ کیے جانے کی پریشان کن اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔

صوبائی دارالحکومت الفاشر کے قریب واقع زمزم کیمپ میں رہنے والے پناہ گزینوں کو انسانی امداد کی اشد ضرورت ہے جہاں بچے بھوک سے ہلاک ہو رہے ہیں۔

Tweet URL

اس علاقے میں جاری لڑائی اور شدید گولہ باری کے باعث عالمی پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) کو امداد کی فراہمی معطل کرنا پڑی تھی۔

(جاری ہے)

ادارے نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ عدم رسائی برقرار رہنے کی صورت میں آئندہ ہفتوں میں ہزاروں لوگوں کی زندگی کو خطرہ ہو سکتا ہے۔

سلامتی کونسل کی تشویش

سوڈان میں ملکی مسلح افواج (ایس اے ایف) اور اس کی حریف ملیشیا ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) کے مابین اپریل 2023 سے لڑائی جاری ہے۔ اس وقت ڈارفر خطے میں الفاشر کے علاوہ دیگر جگہوں پر آر ایس ایف کا قبضہ ہے۔

11 فروری کے بعد اس شہر اور دیگر علاقوں پر اس کے حملوں میں درجنوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے سوڈان میں حکومت مخالف فورسز کی جانب سے ملک میں متوازی حکومت بنانے کے چارٹر پر دستخط کیے جانے کو تشویشناک اقدام قرار دیا ہے۔ کونسل کے ارکان نے واضح کیا ہے کہ ایسے اقدامات سے تنازع مزید بگڑے گا، ملک تقسیم ہو گا اور پہلے سے سنگین انسانی حالات مزید خراب ہو جائیں گے۔

22 ملین ڈالر کی ہنگامی امداد

سوڈان میں 27 مقامات پر 20 لاکھ لوگوں کو قحط کا سامنا ہے یا وہ اس کے دھانے پر ہیں۔ ملک کے شمالی اور مشرقی علاقوں پر سوڈان کی فوج کا کنٹرول ہے جبکہ مغرب میں ڈارفر خطے کے صوبوں اور بعض جنوبی علاقوں میں ملیشیاؤں اور ان کے اتحادیوں کا تسلط ہے۔

امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے اعلیٰ سطحی رابطہ کار ٹام فلیچر نے جنگ سے بدحال لوگوں کی مدد کے لیے 22 ملین ڈالر مالیت کے وسائل مہیا کرنے کا اعلان کیا ہے۔

یہ رقم ہنگامی اقدامات کے لیے مرکزی فنڈ (سی ای آر ایف) سے جاری کی جائے گی اور اس کا مقصد خانہ جنگی، بھوک، بیماریوں اور موسمیاتی دھچکوں سے متاثرہ لوگوں کو مدد دینا ہے۔

رواں ہفتے کے آغاز میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) نے خبردار کیا تھا کہ ملک میں مسلح گروہ بچوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں جس کے متاثرین میں ایک سال تک عمر کے بچے بھی شامل ہیں۔ گزشتہ برس کے آغاز سے اب تک بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے 220 سے زیادہ واقعات پیش آ چکے ہیں۔