بھارتی فوجیوں نےجنوری 2001سے اب تک 688 کشمیری خواتین شہید کیں

ہفتہ 8 مارچ 2025 17:31

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 مارچ2025ء) آج دنیا بھر میں ”خواتین کا عالمی“ دن منایا جارہا ہے تاہم بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی فوجیوں ،پولیس اہلکاروںاور خفیہ ایجنسیوں کی طرف سے کشمیر ی خواتین کو نشانہ بنائے جانے کا سلسلہ مسلسل جاری ہے اوروہ انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کا شکار ہیں ۔ کشمیر میڈیا سروس کے شعبہ تحقیق کی طرف سے آج” خواتین کے عالمی دن“ کے موقع پر جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی فورسز اہلکاروں نے جنوری 2001سے اب تک 688 کشمیری خواتین شہید کی ہیں۔

رپورٹ میں کیاگیا ہے کہ بھارت کی جاری ریاستی دہشت گردی کے دوران جنوری1989سے اب تک 22ہزار 9سو 81 خواتین بیوہ ہوئی ہیں جبکہ بھارتی فوجیوں نے اس عرصے کے دوران11ہزار 2سو66خواتین کو بے حرمتی کا نشانہ بنایا ۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہا گیا کہ کنن پوشپورہ اجتماعی عصمت دری، شوپیاں کی سترہ سالہ آسیہ جان اورنیلو فر کی اجتماعی آبروریزی اور قتل اور کٹھوعہ کی آٹھ سالہ بچی آصفہ بانو کا اغواء، اجتماعی آبروریزی اور قتل کے المناک واقعات بھارتی فوجیوں کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں خواتین پر مظالم کی واضح مثالیں ہیں۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارت کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دبانے کیلئے خواتین کی آبروریزی کو ایک جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج دنیا میں” خواتین کا عالمی دن“ منایا جا رہا ہے تاہم کشمیری خواتین کے لیے یہ دن بے معنی ہے کیونکہ بے لگام بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں انہیں روز ظلم وستم کا نشانہ بننا پڑ رہا ہے اور قابض اہلکاروںکی موجودگی میں انکی جانیں اور عزیتیں قطعاً محفوظ نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی مظالم کے باوجود کشمیری خواتین کے حوصلے بلند ہیں اور حق خود ارادیت کے حصول لیے انکی جدوجہد مردوں کے شانہ بہ شانہ پوری آب وتاب سے جاری ہے ۔کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ نے آج ” خواتین کے عالمی دن “ پر اسلام آباد میں اپنے دفتر میںایک سیمینار کا انعقاد کیا۔ سیمینار کی صدارت سینئر سفاتکارنائلہ چوہان نے کی۔

مقررین نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں خواتین کی حالت زار پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ تحریک آزادی میں خواتین کے بے مثال کردار کے نتیجے میں انہیں بڑے پیمانے پر بھارتی فورسز کی درندگی کا سامنا ہے۔ انہوں نے ”اقوام متحد اور او آئی سی“ سے اپیل کی کہ وہ کشمیری خواتین کی بے حرمتی میں ملوث بھارتی فورسز اہلکاروں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں ۔

مقبوضہ جموںوکشمیر میں خواتین کی حالت زار کو اجاگر کرنے کیلئے پاسبان حریت جموںوکشمیرکے زیر اہتمام مظفرآباد میں احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی کی قیادت آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے سپیکر چوہدری لطیف اکبر، پاسبان حریت کے چیئرمین عزیر احمد غزالی اور دیگر نے کی ۔ ریلی میں خواتین سمیت بڑی تعداد میں لوگ شریک تھے۔انہوں نے بینراور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر کشمیری خواتین پر بھارتی مظالم کے خلاف نعرے درج تھے۔