نظرثانی شدہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت انسداد دہشت گردی، پرتشدد انتہا پسندی کے جائزے اور قانونی خلا ء کو پُر کرنے کیلئے تشکیل دی گئی کمیٹی کا پہلا اجلاس

جمعرات 27 مارچ 2025 19:11

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 مارچ2025ء) وزیراعظم کی ہدایت پر نظرثانی شدہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت انسداد دہشت گردی، پرتشدد انتہا پسندی کے جائزے اور قانونی خلا ء کو پُر کرنے کے لئے تشکیل دی گئی کمیٹی کا پہلا اجلاس جمعرات کو منعقد ہوا۔ ترجمان وزارت قانون وانصاف کے مطابق وفاقی وزیر قانون کی زیرصدارت صوبائی وزراء قانون اور فیڈرل سیکرٹری قانون نے پہلے اجلاس میں شرکت کی ۔

تمام صوبائی نمائندوں نے وفاقی حکومت کی جانب سے کریمنل ریفارمز کو سراہا ۔ اجلاس میں طے کیا گیا کہ باہمی مشاورت کے ساتھ ہنگامی بنیادوں پر لیگل ریفارمز پر کام کیا جائے گا ۔انصاف کی فراہمی کے لئے اصلاحات متعارف کرائی جائیں گی تا کہ دہشت گردی سے متعلق کیسز کا جلد سے جلد فیصلہ ہو سکے۔

(جاری ہے)

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ صوبوں میں عدلیہ کو تحفظ فراہم کیا جائے تا کہ ججز بنا ءکسی پریشر کے فیصلے کر سکیں ۔

اس کے علاوہ وزیر قانون نے پراسیکیوٹرز اور انویسٹی گیشن آفیسرز کی کارکردگی بہتر بنانے کے لئے ٹریننگز کے انعقاد پر زور دیا ۔ وزیر قانون نے صوبوں میں سٹیٹ آف دی آرٹ فورینزک ایجنسیز اور لیبز بنانے کی بھی ہدایت کی۔ وزیر قانون نے کہا کہ وفاق اور صوبوں کو ملک کی بہتری کے لئے اصلاحات پر مل کر کام کرنا ہو گا۔