
قومی اسمبلی اجلاس، اپوزیشن ارکان کی سپیکر سے تلخ کلامی، ایوان میں شور شرابہ، واک آئوٹ
مردان ڈرون حملہ مکمل شواہد کے ساتھ کیا گیا، کئی دہشت گرد نشانہ بنے،پی ٹی آئی جعفرایکسپریس کی طرح کاٹلنگ واقعے کو بھی سیاسی رنگ دے رہی ہے، پورے پشاور میں 100 کیمرے نہیں ہیں یہ کیسے جنگ لڑیں گے، وزیر مملکت طلال چودھری ہم اپنا پیٹ کاٹ کر سیکیورٹی اداروں پر لگاتے ہیں، ادارے ہماری حفاظت کی بجائے کسی اور کام میں پڑ گئے ہیں، ان کا کام حکومتیں بنانا اور گرانا نہیں نہ زراعت، اسٹاک ایکسچینج اور دیگر کام ان کی ذمہ داری ہے، جنید اکبر خان متنازع منصوبوں سے اثرات برے آئیں گے، اگر کوئی منصوبے ہیں تو اتفاق رائے سے آگے بڑھنا چاہئے،جب تک تلخیاں اور نفرتیں نہیں ختم کریں گے آگے نہیں بڑھ سکتے، راجہ پرویز اشرف
پیر 7 اپریل 2025 21:10
(جاری ہے)
انہوں نے کہاکہ حکومتی وزرا نے ان لوگوں کو دہشت گرد قرار دینے کا ڈرامہ کیا، میں اس واقعے کی مذمت کرنا چاہتا ہوں، حکومت کو غلطی مان معافی مانگنی چاہیے۔پی ٹی آئی کے ایک اور رکن قومی اسمبلی مجاہد علی نے کہا کہ مردان حملے کی جوڈیشل انکوائری ہونی چاہیے، حکومت ان شہدا کے لیے پیکیج کا اعلان کرے، بہت بے دردی کے ساتھ ان لوگوں کو شہید کیا گیا، ایسے حالات پیدا نہ کریں کہ امن و امان کا مسئلہ پیدا ہو۔
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے ایوان میں پالیسی بیان دیتے ہوئے کہا کہ مردان ڈرون حملہ مکمل شواہد کے ساتھ کیا گیا، اس ڈرون حملے کے دوران کئی دہشت گردوں کو نشانہ بنایا گیا۔اپوزیشن لیڈر نے وزیر مملکت داخلہ کی تقریر کے دوران نکتہ اعتراض مانگا تاہم، سپیکر قومی اسمبلی کا فلور دینے سے انکار کردیا جس پر اپوزیشن لیڈر سمیت اپوزیشن کا ایوان سے واک آئوٹ کرگئے۔طلال چوہدری نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ تنخواہ پوچھنے والے کسی سے پوچھ لیں کہ کس کی کتنی قربانیاں ہیں، 18ویں ترمیم کے بعد امن و امان کی ذمہ داری کس کی ہے انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کا خاتمہ نواز شریف کے دور میں کردیا گیا تھا ، مگر افسوس پی ٹی آئی نے ان دہشت گردوں کو دوبارہ بسایا، بتایا جائے خیبرپختونخوا میں سی ٹی ڈی کتنے اضلاع میں بنائی گئی، بتایا جائے کتنے سیف سٹی کیمرے کے پی میں لگائے گئے، پشاور میں 100 سیف سٹی کیمرے تک نہیں ہیں،۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان میں واضح ہے کہ صوبے امن و امان کے ذمہ دار ہیں،یہ جعفر ایکسپریس کی طرح مردان کے کاٹلنگ حملے کو بھی سیاسی رنگ دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ کہتے ہیں کہ سرحدوں سے دہشت گردی آتی ہے مگر جو شہروں میں بسائے گئے ان کے بارے میں کیوں نہیں بولتے، یہ پہلا ملک پاکستان ہے جہاں ایک جماعت دہشت گردوں کا ساتھ دیتی ہے، ان لوگوں سے کیسے بات کی جاسکتی ہے جن کے ہاتھ میں بندوق ہے۔ انہوں نے کہاکہ جب قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس تھا تو یہ کیوں نہیں آئے ، چیئرمین پی ٹی آئی حکومت و اپوزیشن میں کبھی سلامتی کمیٹی اجلاس میں نہ آئے، افغانستان حملہ کرے یا انڈیا ، کبھی بانی چیئرمین نہیں آئے انہیں اپنی انا سب سے مقدم ہے۔انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کی حکومت کیوں کارکردگی کی بات نہیں کرتی، خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت کیوں نیشنل ایکشن پلان پر عمل نہیں کرتی، ان کی معاونت کبھی بھی دہشت گردوں کے خاتمے میں نہیں رہی، ان کی معاونت ہمیشہ دہشت گرد بسانے میں رہی ہے۔پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے صدر و رکن قومی اسمبلی جنید اکبر خان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنا پیٹ کاٹ کر سیکیورٹی اداروں پر لگاتے ہیں، ادارے ہماری حفاظت کے بجائے کسی اور کام میں پڑ گئے ہیں، ان کا کام حکومتیں بنانا اور گرانا نہیں ہے، ان کا کام زراعت، اسٹاک ایکسچینج اور دیگر کام نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد افغانستان سے پاکستان ہی کیوں آتے ہیں، کہیں اور کیوں نہیں جاتے، کیا ہم سیکیورٹی اداروں پر اربوں کھربوں روپے نہیں لگاتے، اگر ہم پارلیمان میں یہ بات نہیں کرسکتے تو کہاں کریں گی ، آپ ہمارے باپ دادا نہیں ہیں میں تنقید کروں گا ۔انہوں نے کہا کہ میں مضبوط ادارے چاہتا ہوں لیکن ادارے اپنا کام کریں، ہم بات کرتے ہیں تو ایف آئی آر ہو جاتی ہے، ہمارے واش رومز اور بیڈ رومز سے نکلو اپنا کام کرو، اپنا کام کرو پاکستان بدل جائے گا۔اسپیکر ایاز صادق نے جنید اکبر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے بڑی اچھی باتیں کیں، کاش آپ نیشنل سیکیورٹی میٹنگ میں شرکت کرتے، آپ کو اس میٹنگ آنا چاہیے تھا، وہ میٹنگ حکومت اور اپوزیشن کی نہیں تھی۔انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی میں آپ امن و امان کے حوالے سے بات کر سکتے تھے، وہ حکومت یا اپوزیشن کی نہیں نیشنل سیکیورٹی میٹنگ تھی، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں حالات پر بریفنگ تھی آپ کو سننا چاہیے تھا، ساری جماعتوں کو پاکستان کی خاطر اتحاد کا مظاہرہ کرنا چاہیے تھا۔قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ سپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ اور اسمبلی سٹاف سے گلہ ہے، میں نے سوالات جمع کیے لیکن ابھی وقفہ سوالات پر نہیں آئے، کیا مجھے بلیک لسٹ کردیا گیا۔انہوں نے کہا کہ میں نے فورسز کو ملنے والی گاڑیوں اور پلاٹس کے حوالے سے سوال کیا تھا جس پر سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ آپ کو کل تک تفصیلی جواب مل جائے گا۔اپوزیشن لیڈر کے اصرار کے باوجود سپیکر کے عمر ایوب کو فلور نہ دینے پر عمر ایوب، بیرسٹر گوہر، محمود اچکزئی سمیت دیگر اپوزیشن ارکان اسپیکر ڈائس کے سامنے اکٹھے ہو گئے۔ایاز صادق نے کہاکہ میں فلور اس طرح نہیں دے سکتا جس پرسپیکر قومی اسمبلی اور اپوزیشن رکن علی محمد خان کے درمیان ڈائس کے سامنے مذاکرات ہوئے۔اپوزیشن ارکان نے نکتہ اعتراض کا مطالبہ کیا تاہم، سپیکر قومی اسمبلی کا اپوزیشن ارکان کو نکتہ اعتراض پر بولنے کی اجازت دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہاپوزیشن ارکان بولے تو حکومتی بینچ پر خاموشی رہی،حکومت کی طرف سے جواب دینے کے وقت شور مچانا شروع کر دیا گیا۔وزیر پارلیمانی امور طارق فضل چوہدری، قیصر شیخ اور آغا رفیع اللہ اپوزیشن کے پاس پہنچ گئے جبکہ اپوزیشن اراکین نے نعرے بازی اور ایوان میں شور شرابہ کیا۔پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا، بلوچستان، کشمیر اور گلگت بلتستان بھی ہمارا ہے، اگر کام متفق ہو کر کریں تو مسائل حل ہوں گے۔ان کا کہنا تھا کہ کالا باغ ڈیم منصوبہ ہمارے سامنے ہے، کالا باغ ڈیم منصوبے سے نفرتیں پھیلانے کی کوشش کی، متنازع منصوبوں سے اثرات برے آئیں گے، اگر کوئی منصوبے ہیں تو اتفاق رائے سے آگے بڑھنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ یہ ملک ہے تو ہم ہیں،بنیادی چیز یہ ملک ہے، اپوزیشن کی بات بھی ٹھنڈے دل سے سنسنی چاہیے، جس منصوبے کو بحث مباحثے میں الجھایا اس کی وجہ سے مشکلات ہوئیں۔سابق وزیراعظم نے کہاکہ کہ وفاق سے میسج جانا چاہیے کہ تمام اکائیاں برابر ہیں، جب تک تلخیاں اور نفرتیں نہیں ختم کریں گے آگے نہیں بڑھ سکتے۔بعد ازاں قومی اسمبلی کا اجلاس ملتوی کردیا گیا۔متعلقہ عنوان :
مزید قومی خبریں
-
پی ٹی آئی والے خود پولیس وین میں بیٹھتے، اگلے چوک پر اترجاتے ہیں: عظمیٰ بخاری
-
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 52 سمبڑیال کے ضمنی انتخابات کا شیڈول جاری کر دیا
-
سردار ایاز صادق کا سوات میں 4 خوارجی دہشت گردوں کو جہنم واصل کرنے پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین
-
راولپنڈی میں شادی شدہ خاتون سے زیادتی کی کوشش کرنے والے شخص کو گرفتار کرلیا گیا
-
وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی سے رکن قومی اسمبلی انجم عقیل کی ملاقات،وزارت کا قلمدان سنبھالنے پر مبارکباد
-
وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ کا مشیر برائے وزیر خزانہ خرم شہزاد کی والدہ کے انتقال پر اظہار افسوس
-
ریاست، پاکستانی عوام اور امت مسلمہ اہل فلسطین اور غزہ کے مسلمانوں کے ساتھ کھڑی ہے ‘ عبد الخبیرآزاد
-
وزارت قومی غذائی تحفظ ملک کے زرعی گریجویٹس کے روشن مستقبل کے لیے پرعزم ہے، رانا تنویر حسین
-
افغانیوں کی وطن واپسی ،مقررہ مدت میں توسیع نہیں ہوگی، افغان سیٹزن کارڈ ہولڈرز کے بعد پی او آر کارڈ رکھنے والے افغانیوں کو واپس بھجوایا جائے گا، وزیر مملکت داخلہ سینیٹر طلال چوہدری
-
سرکاری ہسپتالوں میں ری ویمپنگ منصوبے کو فاسٹ ٹریک پر مکمل کر رہے ہیں: خواجہ سلمان رفیق
-
چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سینیٹر روبینہ خالد کا بی آئی ایس پی مرکزی زونل آفس کراچی کا دورہ
-
وزیراعلیٰ بلوچستان سے وفاقی وزیر ترقیات و پلاننگ کمیشن احسن اقبال کی ملاقات
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.