چنگ چی رکشوں کو روکنا ضروری ہے ورنہ تو یہ شہر بھر میں پھیل جائیں گے، لاہور ہائیکورٹ

چنگ چی رکشہ بنانے والی کمپنیوں کو بند کر دینا چاہیے، کمپنیوں کو 3 ماہ میں ریگولیٹ ہونے کا وقت دیں، چنگ چی رکشہ فیکٹریوں کو اجازت نہیں دی جا سکتی۔ یہ نہایت ضروری ہے کہ ان کو کنٹرول کیا جائے، دوران سماعت ریمارکس

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 18 اپریل 2025 11:34

چنگ چی رکشوں کو روکنا ضروری ہے ورنہ تو یہ شہر بھر میں پھیل جائیں گے، ..
لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18اپریل 2025)لاہور ہائیکورٹ میں دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دئیے کہ چنگ چی رکشوں کو روکنا ضروری ہے ورنہ تو یہ شہر بھر میں پھیل جائیں گے، چنگ چی رکشہ بنانے والی کمپنیوں کو بند کر دینا چاہیے، کمپنیوں کو 3 ماہ میں ریگولیٹ ہونے کا وقت دیں،عدالت میں سموگ اور ماحولیاتی آلودگی کے تدار ک کیخلاف درخواستوں پرسماعت ہوئی ،وکیل پنجاب حکومت اور چیف ٹریفک پولیس آفیسر (سی ٹی او) لاہور عدالت میں پیش ہوئے۔

سی ٹی او لاہور نے عدالت کو بتایا کہ چنگ چی رکشہ اور موٹرسائیکل رکشوں کو اجازت دینا جرم ہے۔چنگ چی رکشہ کے حادثے میں 10 لوگ مرے۔چنگ چی رکشوں پابندی کیلئے سمری بھجوا دی ہے۔ عدالت نے کہا کہ 3 ماہ میں ٹھیک کر لیں چنگ چی رکشہ فیکٹریوں کو اجازت نہیں دی جا سکتی۔

(جاری ہے)

یہ نہایت ضروری ہے کہ ان کو کنٹرول کیا جائے۔ آئندہ سماعت پر وزیر اعلیٰ پنجاب کو سمری بھجوانے کی رپورٹ دیں۔

عدالت نے استفسار کیا کہ مال روڈ پر بیٹھے مظاہرین کا کیا ایشو ہے؟ آپ ان کا معاملہ دیکھیں اور ان کو کسی اور جگہ بٹھائیں۔وکیل پنجاب حکومت نے بتایا کہ مظاہرین سے مذاکرات ہو رہے ہیں۔ اس پر عدالت نے کہا کہ ان کی وجہ سے ٹریفک مشکلات بڑھ گئی ہیں۔ دنیا کو یہ تاثر نہ دیں کہ یہاں پر سکیورٹی ایشوز ہیں۔ 10 منٹ ٹریفک رکنے سے آلودگی کئی گنا بڑھ جاتی ہے۔

آنے والے دنوں میں گرمی کی لہر کی شدت میں اضافہ ہوگا۔سی ٹی او لاہور نے عدالت کو بتایا کہ اس سے قبل بھی اہم ایونٹس پر سڑکیں بند نہیں کیں۔ بھکاریوں کے خلاف کارروائی کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں ۔یاد رہے گزشتہ سماعت پر لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا تھا کہ اب ایک کنال سے بڑے گھروں کی منظوری واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کے بغیر نہیں دی جائے گی۔

عدالت میں سموگ اور ماحولیاتی آلودگی سے متعلق درخواست گزار ہارون فاروق سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت ہوئی تھی۔محکمہ ماحولیات اور دیگر محکموں کے اعلیٰ افسران عدالت میں پیش ہوئے تھے۔عدالت نے ایم سی ایل اور ایل ڈی اے کو ہدایت کی تھی کہ ری سائیکلنگ پلان کے بغیر گھروں کے نقشے منظور نہ کئے جائیں۔محکمہ اوقاف کی جانب سے پانی کے ضیاع کے بارے میں جمعہ کے خطبے میں آگاہی دینے کا سرکلر عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔

یہ تجویز بھی دی گئی کہ مساجد کے امام صاحبان کو بھی آگاہی مہم میں شامل کیا جائے تاکہ عوام کو پانی بچانے کے دینی پہلو سے بھی آگاہ کیا جا سکے ۔عدالت نے پانی کے بڑھتے ہوئے ضیاع پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھاکہ پانی کا تحفظ ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری تھی۔ جو کوئی پانی ضائع ہوتے دیکھے اسے روکنے کی کوشش کرے۔محکمہ ماحولیات کی جانب سے نئے سروس اسٹیشنز پر پابندی کے نوٹیفکیشن پر عدالت نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات قابل تعریف ہیں۔ عدالت نے ریمارکس دئیے تھے کہ تمام شہریوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ پانی کے تحفظ کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔