جے یوآئی نے فیصلہ کیا کہ الائنس کی بجائے سیاسی جدوجہد اپنے پلیٹ فورم پر جاری رکھیں گے

ہم موجودہ اسمبلیوں کو عوام کی نمائندہ اسمبلیاں نہیں کہہ سکتے، اس وقت قوم کو شفاف اور غیرجانبدار انتخابات کی ضرورت ہے، دھاندلی کے نتیجے میں قائم حکومت عوامی مسائل کے حل میں ناکام ہوچکی ہے، سربراہ جے یوآئی ف مولانا فضل الرحمان

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 23 اپریل 2025 20:24

جے یوآئی نے فیصلہ کیا کہ الائنس کی بجائے سیاسی جدوجہد اپنے پلیٹ فورم ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 23 اپریل 2025ء ) سربراہ جے یوآئی ف مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ جے یوآئی نے فیصلہ کیا کہ الائنس کی بجائے سیاسی جدوجہد اپنے پلیٹ فورم پر جاری رکھیں گے، موجودہ اسمبلیوں کو عوام کی نمائندہ اسمبلیاں نہیں کہہ سکتے، اس وقت قوم کو شفاف اور غیرجانبدار انتخابات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے نیوزکانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی جارہی ہے،فلسطین کی آزادی کی حمایت جاری رکھیں گے،اسرائیل ایک ناجائز اور قابض ریاست ہے، کیا کہیں بھی جنگ کا حصہ نہ بننے والوں پر بھی بمباری کی جاتی ہے؟کیا کوئی جنگ میں بچوں اور خواتین کو شہید کرتا ہے؟ 27اپریل کو لاہور، 11مئی کو پشاور میں فلسطینیوں کے حق میں اور غزہ کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے ملین مارچ ہوگا۔

(جاری ہے)

اسی عنوان سے 15مئی کو کوئٹہ میں ملین مارچ ہوگا، پاکستان کی آواز اب دنیا میں پہنچے گی اور یہ آواز پوری امت مسلمہ کی آواز بن چکی ہے، جو مسلم دنیا کے حکمرانوں کو بھی جھنجھوڑ رہی ہے، یہ شرف پاکستان کو حاصل ہے اس پر ہمیں اللہ تعالیٰ کا شکر گزار ہونا چاہئے۔فلسطینیوں کو سیاسی طور پر مکمل سپورٹ ہونی چاہئے اسی طرح پاکستانی شہریوں کو اپنی استطاعت کے مطابق مالی جہاد میں شریک ہونا چاہیئے۔

ہم کسی مسلمان بھائی کو کسی سفاک کے منہ میں دینے کیلئے آمادہ نہیں ہوسکتے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں خیبرپختونخواہ ، بلوچستان اور سندھ میں بدامنی کی صورتحال ناقابل بیان ہے۔کہیں بھی حکومت کی رٹ نہیں ہے، وہاں مسلح تنظیمیں اور گروہ دندناتے پھر رہے ہیں،عام لوگ نہ بچوں کو سکول بھیج سکتے ہیں اور نہ مزدوری کرسکتے ہیں، کاروباری طبقے سے منہ مانگے بھتے لئے جارہے ہیں، اس حوالے سے حکومت کی کارکردگی زیرو ہے۔

ہمارا مئوقف ہے کہ حکومتی اور ریاستی ادارے عوام کے جان ومال کے تحفظ میں مکمل ناکام ہوچکے ہیں۔ دھاندلی کے نتیجے میں قائم حکومت چاہے وفاق اور صوبوں میں ہو، عوام کے مسائل کے حل میں ناکام ہوچکی ہے۔جے یوآئی ف کو امتیاز حاصل ہے کہ ہم نے 2018 کے انتخابات کو دھاندلی زدہ قرار دیا ، 2024 کے الیکشن پر بھی ہمارا وہی مئوقف ہے۔ہم ان اسمبلیوں کو عوام کی نمائندہ اسمبلیاں نہیں کہہ سکتے، اس وقت ملک میں قوم کو شفاف اور غیرجانبدار انتخابات کی ضرورت ہے، ووٹ عوام کی امانت ہے، ووٹ کے نتیجے میں اگر حکومت بنتی ہے تو پھر عوام کے حق حکمرانی کو کوئی نہیں چھین سکتا۔

یہاں سلیکٹڈ حکومتیں قوم پر مسلط کردی جاتی ہیں۔ جے یوآئی نے فیصلہ کیا کہ الائنس کی بجائے اپنے پلیٹ فورم پر سیاسی جدوجہد جاری رکھیں گے۔