Live Updates

تحریکِ انصاف کو کرش کرنے کے لئے ملک میں تمام اداروں کو تباہ کر دیا گیا

عدلیہ، پارلیمنٹ، پولیس، ایف آئی اے سمیت تمام ادارے اپنی افادیت کھو چُکے ہیں، عمران خان کا ردعمل

muhammad ali محمد علی بدھ 23 اپریل 2025 21:03

تحریکِ انصاف کو کرش کرنے کے لئے ملک میں تمام اداروں کو تباہ کر دیا گیا
راولپنڈی ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 23اپریل 2025ء ) عمران خان کا کہنا ہے کہ تحریکِ انصاف کو کرش کرنے کے لئے ملک میں تمام اداروں کو تباہ کر دیا گیا، عدلیہ، پارلیمنٹ، پولیس، ایف آئی اے سمیت تمام ادارے اپنی افادیت کھو چُکے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم و چئیرمین تحریک انصاف عمران خان نے اڈیالہ جیل میں وکلأ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ "26 ویں آئینی ترمیم پر تحریک انصاف کے جو تحفظات تھے وہ درست ثابت ہو رہے ہیں۔

مجھے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ آج انصاف کا نظام مکمل طور پر مفلوج ہو چکا ہے۔ انصاف کی فراہمی تو دور ہمارے کیس عدالتوں میں ہی نہیں لگ رہے۔ ملک میں آئین و قانون کی بےحرمتی عام ہو چکی ہے، عدالتی فیصلوں کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں۔ یہ اس بڑھتی لاقانونیت ہی کا نتیجہ ہے کہ آج ملک میں سرمایہ کاری صفر ہے۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے میں نے قانونی کمیٹی اور پارلیمنٹ میں موجود سینئیر وکلاء کو کہا ہے کہ وہ ایک جامع پریس کانفرنس کریں اور بتائیں کہ 26ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے ہمارے خدشات کیسے درست ثابت ہو رہے ہیں۔

میں نے سیکرٹری جنرل تحریک انصاف، سلمان اکرم راجہ کو کہا ہے کہ میرے کارکنان، میرے خاندان اور بشریٰ بی بی کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں پر چیف جسٹس آف پاکستان کو فوری طور پر ایک مفصل خط لکھیں۔ ان کا آئینی منصب انہیں اس ملک میں آئین و قانون کی پاسداری کا محافظ بناتا ہے۔ اس لاقانونیت پر اگر آج وہ خاموش ہیں تو کل قانون شکنی کی یہ ذمہ داری کس کے سر جائے گی؟ مجھے افسوس ہے کہ میرے پارٹی ارکان، رفقأ، وکلاء اور میرے اہل خانہ تک کو مجھ سے بات کرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔

نو مئی کے مقدمات، سیاسی مقدمات ہیں اور تحریِک انصاف سے تعلق رکھنے والے افراد کو نشانہ بنانے کے لئے سی سی ٹی وی فوٹیجز غائب کر دی گئی ہیں۔ میرا پہلے دن سے مطالبہ ہے کہ نو مئی سے متعلق سی سی ٹی وی فوٹیجز سامنے لائی جائیں تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو سکے۔ تحریکِ انصاف کو کرش کرنے کے لئے ملک میں تمام اداروں کو تباہ کر دیا گیا ہے۔

عدلیہ، پارلیمنٹ، پولیس، ایف آئی اے سمیت تمام ادارے اپنی افادیت کھو چُکے ہیں۔ ملک میں دہشتگردی کے بڑھتے واقعات اور قیمتی جانوں کا زیاں نہایت افسوسناک ہے۔ ہماری حکومت نے پہلے ہی اس خطرے کو بھانپ کر افغان حکومت سے سفارتی بات چیت کا آغاز کیا تھا تاکہ دہشتگردی کا راستہ روکا جا سکے۔ مگر موجودہ حکومت نے اقتدار پر قبضے کے بعد اس مسئلے کو انتہائی غیر سنجیدگی سے لیا اور اس حوالے سے افغان حکومت سے بات چیت میں بہت دیر کر دی ہے۔

اسی بےحسی کے باعث آج ایک بار پھر ملک دہشتگردی کی لپیٹ میں ہے- خیبر پختونخوا حکومت کو افغان حکومت سے بات کرنے کی اجازت دی جائے کیونکہ دہشتگردی کی وجہ سے وہ بحیثیت صوبہ بہت متاثر ہورہے ہیں۔ میں مائنز اینڈ منرلز بل پر واضح کر چکا ہوں کہ جب تک علی امین گنڈاپور، سیاسی رفقاء اور خیبرپختونخواہ کی قیادت مفصل بریفنگ نہیں دیتے اس پر ہرگز کوئی پیشرفت نہیں ہوگی۔

خیبرپختونخواہ میں دہشتگردی کے بڑھتے ہوئے واقعات نہایت سنگین اور تشویشناک صورتحال اختیار کر چکے ہیں۔ روزانہ پولیس کے بہادر جوانوں کو ٹارگٹ کر کے شہید کیا جا رہا ہے اور بدقسمتی سے ہمارا میڈیا اس اہم مسئلے کو وہ توجہ نہیں دے رہا جو اس کا تقاضا ہے۔ یہ صرف خیبرپختونخواہ کی صوبائی حکومت کی نہیں بلکہ بنیادی طور پر وفاقی حکومت کی آئینی و ریاستی ذمہ داری ہے کہ وہ ملک میں امن و امان اور شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔

افغان مہاجرین کے معاملے کو بھی بری طرح مس ہینڈل کیا جا رہا ہے- افغانستان کے خلاف اپنائی جانے والی موجودہ پالیسی سے نفرت کو مزید ہوا ملے گی اور دہشتگردی میں مزید اضافہ ہو گا۔ میں خیبر پختونخوا حکومت کو ہدایت کرتا ہوں کہ افغان مہاجرین کو ملک سے زبردستی اور عجلت میں بےدخل کرنے کے معاملے پر صوبائی اسمبلی میں قرارداد لا کر بحث شروع کروائی جائے-“
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات