حکمران طبقہ کی اقتدار پر قابض رہنے کی میوزیکل چیئر جاری رہنے سے ملک کمزور ہوا

یہاں عدل اورانصاف کا نظام قائم ہی نہیں ہوا اور عوام کو تقسیم کیا گیا، تاہم جب دشمن سر پر آجائے تو ضروری ہے کہ اپنے اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر ملک کا دفاع کیا جائے، امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 24 اپریل 2025 00:00

حکمران طبقہ کی اقتدار پر قابض رہنے کی میوزیکل چیئر جاری رہنے سے ملک ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 اپریل 2025ء) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ 26 اپریل کو اہل غزہ سے اظہار یکجہتی کے لیے بڑی مارکیٹیں ہی نہیں، دیہاتوں اور شہروں کے گلی محلوں کی دکانیں بھی بند ہونی چاہیے، پوری قوم متحد ہوکر دنیا کو پیغام دے کہ ہم فلسطینیوں کے ساتھ ہیں، ہڑتال کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل دیں گے۔امریکہ، اسرائیل اور بھارت شیطانی مثلث ہے، اسرائیل کے گریٹر ریاست بننے کے عزائم واضح ہیں، مسلم دنیا پر مسلط بے حمیت حکمران خاموشی کی چادر تانے ہوئے ہیں، پاکستان میں حکومت تو کیا اپوزیشن بھی ٹرمپ کی آشیر باد چاہتی ہے، حکمران طبقہ نے نعوذ باللہ امریکہ کو خدا سمجھ رکھا ہے، یہ کتنے نادان ہیں کہ اس سے امیدیں وابستہ کیے ہوئے ہیں جو کسی کا دوست نہیں۔

(جاری ہے)

حماس نے پوری انسانیت کو مزاحمت کا درس دیا، اہل غزہ قبلہ اول کے تحفظ کی جنگ لڑ رہے ہیں، ہمیں ان کے لیے وہ سب کچھ کرنا چاہیے جو ہم کرسکتے ہیں، پہلگام کا واقعہ خود مودی سرکار کی سازش ہے، ہندوتوا کے پیروکار کشمیر میں وہی کرنا چاہتے ہیں جو اسرائیل فلسطین میں کررہا ہے، حکومت بھارتی پروپیگنڈہ کا بھرپور جواب دے، پوری قوم، حکومت، اپوزیشن اور فوج کو بھارتی عزائم کے خلاف ایک پیج پر ہونا چاہیے۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے گوجرانوالہ میں اہل غزہ سے اظہار یکجہتی کے لیے منعقد ہونے والے تاجر کنونشن سے خطاب کے دوران کیا۔ امیر پنجاب وسطی جاوید قصوری، امیر گوجرانوالہ مظہر رندھاوا اور بزنس کمیونٹی کی بڑی تعداد نے کنونشن میں شرکت کی۔
امیر جماعت نے کہا کہ غزہ کے لیے ملین مارچز کا سلسلہ جاری رہے گا، گزشتہ چند دنوں میں لاہور، ملتان، کراچی اور اسلام آباد میں ہونے والے مارچز میں لاکھوں افراد شریک ہوئے، وفاقی دارلحکومت کا ملین مارچ اسلام آباد کی تاریخ کا سب سے بڑا مظاہرہ تھا، احتجاج اور مظاہروں سے بجلی کی قیمتیں کم کرائی ہیں، مزید بھی کروائیں گے، لیکن فی الحال غزہ کا مسئلہ سب سے اہم ہے، اس پر پوری پاکستانی قوم کو آواز اٹھانی ہوگی، اسرائیل کے حمایتیوں کو اپنی صفوں سے الگ کردیں، جہاد اور بائیکاٹ کا مذاق اڑانے والے اسرائیل اور امریکہ کے ایجنٹ ہیں، چھبیس اپریل کو شٹر ڈاؤن کے ساتھ پہیہ جام بھی چاہتے ہیں، ہڑتال سے حکومت پر پریشر بڑھے گا کہ پوری قوم چاہتی ہے کہ اہل فلسطین کی حمایت میں عملی اقدام اٹھائے جائیں، اہل غزہ سے اظہار یکجہتی کے لیے خواتین اور بچوں کے مظاہرے بھی ہونے چاہییں، ہم اللہ کو کیا جواب دیں گے کہ جب غزہ والے قبلہ اول کے تحفظ کی جنگ لڑ رہے تھے تو تم کیا کررہے تھے، ہمیں اسرائیل کو فائدہ پہنچانے والی تمام مصنوعات کا بائیکاٹ کرنا ہوگا، ہمیں فسلطینیوں کے لیے سوشل میڈیا پر آواز بلند کرنی چاہیے، ہم جو کچھ کرسکتے ہیں کریں گے۔

حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ پہلگام کا واقعہ مودی حکومت کی سازش ہے تاکہ کشمیریوں پر مزید زمین تنگ کی جائے، بھارتی میڈیا پاکستان کے خلاف آوازیں کس رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران طبقہ کی اقتدار پر قابض رہنے کی میوزیکل چیئر جاری رہنے سے ملک کمزور ہوا، یہاں عدل اور انصاف کا نظام قائم نہیں ہوا، عوام کو محروم رکھا گیا، انہیں تقسیم کیا گیا، تاہم جب دشمن سر پر آجائے تو ضروری ہے کہ اپنے اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر دشمن کو متحد ہوکر پیغام دیا جائے اور ملک کا دفاع کیا جائے، حکومت اور اپوزیشن کو کہتا ہوں کہ بھارت کے خلاف متحد ہوجائیں، ہمیں مل کر مودی جو پہلے ہی مسلم، دلت، عیسائی اور سکھ دشمنی کی وجہ سے ایکسپوز ہوچکا ہے کو پوری دنیا میں مزید ایکسپوز کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل، بھارت اور ان کا سرپرست امریکہ پوری انسانیت کے دشمن ہیں، اسرائیل کو سات اکتوبر کو شکست ہوگئی، اب وہ بچوں، خواتین اور سویلین پر بمباری کررہا ہے، شیطانی ٹرائی اینگل کے خلاف ہر باضمیر شخص آواز اٹھا رہا ہے، پوری قوم بھی یک آواز ہوجائے۔