پنجاب میں مفت لیپ ٹاپ سکیم کیلئے طالب علموں پر بائیومیٹرک تصدیق کی شرط عائد

صوبائی حکومت کی جانب سے چیف منسٹر لیپ ٹاپ پروگرام کے تحت 1 لاکھ 10 ہزار لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کا اعلان کیا گیا

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 26 اپریل 2025 17:02

پنجاب میں مفت لیپ ٹاپ سکیم کیلئے طالب علموں پر بائیومیٹرک تصدیق کی ..
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26 اپریل 2025ء ) صوبہ پنجاب میں مفت لیپ ٹاپ سکیم کیلئے طالب علموں پر بائیو میٹرک تصدیق کی شرط عائد کردی گئی۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے چیف منسٹر لیپ ٹاپ پروگرام 2024/25ء کے تحت 1 لاکھ 10 ہزار لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کا اعلان کیا ہے، اس سلسلے میں ڈائریکٹوریٹ آف پبلک انسٹرکشنز (کالجز) پنجاب نے باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا جس میں کہا گیا ہے کہ اس اقدام کا ہدف صوبے بھر کی پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں، کالجوں اور طبی اداروں میں داخلہ لینے والے اہل طلباء ہے، پروگرام کے پہلے مرحلے میں 30 اپریل 2025ء کو مقرر کردہ ایک خصوصی تقریب میں منتخب اداروں کے تقریباً 7 ہزار طلباء کو لیپ ٹاپ ملیں گے۔

بتایا گیا ہے کہ سکیم میں شامل ہونے کے لیے طلباء کو نادرا ای سہولت مراکز پر بائیو میٹرک تصدیق مکمل کرنی ہوگی، ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے بائیو میٹرک انگوٹھوں کی تصدیق کے لیے نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے ساتھ شراکت داری کی ہے، نادرا کی جانب سے یہ خدمات 24 اپریل 2025ء سے نامزد اداروں میں فراہم کردی گئی ہیں، اداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ طلباء لیپ ٹاپ کی تقسیم کے پروگرام کے لیے کوالیفائی کرنے کے لیے تصدیقی عمل کو بروقت مکمل کریں، تصدیق کے تمام اخراجات محکمہ ہائر ایجوکیشن کے ذریعے پورے کیے جائیں گے، نادرا ادائیگی کے لیے مناسب دستاویزات جمع کرائے گا۔

(جاری ہے)

دوسری طرف پنجاب اسمبلی نے 'پنجاب تھیلیسیمیا پریوینشن ایکٹ 2025ء' کی منظوری دے دی، جس کے تحت پنجاب کے تمام تعلیمی اداروں میں داخلے کے وقت طلباء کے لیے تھیلیسیمیا کا ٹیسٹ کرانا لازمی قرار دیا گیا ہے، اسمبلی سے منظور ہونے والا یہ قانون صوبے بھر کے تمام سرکاری اور پرائیویٹ تعلیمی اداروں پر لاگو ہوگا، اس ضمن میں منظور ہونے والے نئے بل کے تحت ایک ایڈوائزری کونسل تشکیل دی جائے گی جو ٹیسٹ کی رپورٹوں کا جائزہ لے گی، ٹیسٹ کی رپورٹیں بورڈز کو داخلے کے فارم کے ساتھ جمع کروانا ضروری ہوں گی۔

معلوم ہوا ہے کہ پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (PITB) تمام ٹیسٹ رزلٹس کا ڈیٹا بیس بنائے گا جس کی خفیہ معلومات کو غیر مجاز افراد سے شیئر کرنے پر سخت سزائیں ہوں گی، لیبارٹریز کو ٹیسٹ کے نتائج 10 دن کے اندر پی آئی ٹی بی کو ارسال کرنے ہوں گے، حکومت نے غریب خاندانوں کے لیے مفت ٹیسٹنگ کا بندوبست کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے، اس مقصد کے لیے نادرا کے ساتھ مریضوں کی خصوصی رجسٹریشن اور مالی امداد کے انتظامات جلد متوقع ہیں جب کہ ٹیسٹ کے نتائج کے بعد جینیاتی بیماریوں کا شکار ہونے والے طلباء کو کونسلنگ فراہم کی جائے گی۔