Live Updates

عمران خان پر حملے میں ملوث مرکزی ملزم نوید کو 2 مرتبہ عمرقید کی سزا

مرکزی ملزم کو دو دفعات کے تحت سزائیں اور5 لاکھ جرمانے کی سزائیں،عدالت نے شریک ملزمان طیب جہانگیر بٹ اور وقاص کو بری کر دیا،گوجرانوالہ کی انسداد دہشتگردی عدالت نے بانی پی ٹی آئی حملہ کیس کا محفوظ فیصلہ سنا دیا

Faisal Alvi فیصل علوی ہفتہ 26 اپریل 2025 17:20

عمران خان پر حملے میں ملوث مرکزی ملزم نوید کو 2 مرتبہ عمرقید کی سزا
گوجرانوالہ(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26اپریل 2025)گوجرانوالہ کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان پر حملے میں ملوث مرکزی ملزم نوید کو 2 بارعمر قید کی سزا سنا دی گئی، عدالت نے مرکزی ملزم نوید کو دو دفعات کے تحت عمر قید اورجرمانے کی سزائیں سنائیں، گوجرانوالہ کی انسداد دہشتگردی عدالت نے بانی پی ٹی آئی حملہ کیس کا محفوظ فیصلہ سنا دیا، گوجرانوالہ کی ڈسٹرکٹ کورٹ میں بانی پی ٹی آئی عمران خان پر قاتلانہ حملے کے مقدمے کی سماعت ہوئی،اے ٹی سی عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان پر حملہ کیس میں مرکزی ملزم نوید کو معظم کے قتل اور دہشتگردی کی دفعات کے تحت الگ الگ عمر قید اور 5 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔

عدالت نے 4 زخمیوں کی حد تک ملزم نوید کو 3 سے 5 سال قید کی سزا بھگتنا ہوگی۔

(جاری ہے)

اے ٹی سی گوجرانوالہ عدالت نے شریک ملزمان طیب جہانگیر بٹ اور وقاص کو بری کر دیا۔عدالت نے اپنے فیصلے میں فائرنگ سے جاں بحق معظم کو قتل کرنے کے جرم میں ایک مرتبہ عمر قید اور دہشت گردی ایکٹ کا جرم ثابت ہونے پر ایک مرتبہ عمر قید کی سزا سنائی گئی جبکہ چار افراد کو زخمی کرنے کے جرم میں مجرم نوید کو تین سے پانچ سال تک قید کی سزا سنائی گئی۔

عدالت نے مجرم نوید پر پانچ لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔ فائرنگ سے زخمی ہونے والے بانی پی ٹی آئی کے الزام میں ملزمان کو سنائی۔مقدمہ میں بانی پی ٹی آئی کا حق صفائی ختم کر دیا گیا، مقدمہ کے زخمی گواہ بانی پی ٹی آئی کی پیروی پر حق صفائی ختم کیا گیا۔3 نومبر 2022ءکو وزیر آباد میں اللہ والا چوک کے مقام پر تحریک انصاف کے لانگ مارچ کنٹینر پر اچانک فائرنگ کردی گئی تھی جس کے نتیجے میں بانی پی ٹی آئی عمران خان سمیت متعدد افراد زخمی ہوئے تھے۔

بتایا گیا تھا کہ لانگ مارچ کے دوران وزیرآباد میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کے کنٹینر پر حملے میں ایک شخص جاں بحق اور 7 زخمی ہوگئے تھے۔پولیس کے مطابق جاں بحق شخص کی شناخت معظم نواز کے نام سے ہوئی تھی۔پولیس کایہ بھی کہنا تھا کہ ملزم کو جائے وقوع سے حراست میں لیا گیا تھا۔پولیس ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا تھا کہ حملے کی تمام پہلووں سے تفتیش کی جائیگی۔ بعدازاں واقعے کی ایف آئی آر 7 نومبر کو درج کی گئی تھی جبکہ انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت 3 نومبر کو مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دی گئی تھی۔ پولیس کی مدعیت میں بانی پی ٹی آئی پر حملے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات