Live Updates

رواں مالی سال میں پہلے 9 مہینوں میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں نے 143 ارب روپے کا نقصان کردیا

گزشتہ سال کی نسبت رواں سال بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں کے نقصان میں 41 ارب روپے کا اضافہ ہوا، جولائی سے مارچ 9 مہینوں میں پاکستان کے گردشی قرض میں 2 ارب روپے اضافہ ہوا

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 26 اپریل 2025 19:23

رواں مالی سال میں پہلے 9 مہینوں میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں نے 143 ارب ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 26 اپریل 2025ء )پاور ڈویژن کی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ رواں مالی سال میں پہلے 9 مہینوں میں بجلی کی ڈسٹری بیوشن کمپنیوں نے 143 ارب روپے کا نقصان کردیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ رواں سال بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں کے نقصان میں 41 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ سال پہلے 9 ماہ میں بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں کے نقصانات کا تخمینہ 102 ارب روپے تھا۔

جولائی سے مارچ 9 ماہ میں پاکستان کے گردشی قرض میں 2 ارب روپے اضافہ ہوا جبکہ رواں سال مارچ 2025 تک گردشی قرض 2396 ارب روپے رہا۔ اسی طرح گزشتہ سال پہلے 9 مہینوں میں گردشی قرض484 ارب روپے بڑھا تھا اور مارچ 2024 میں گردشی قرض 2794 ارب روپے تک رہا تھا۔ دوسری جانب اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر جمیل احمد نے عالمی مالیاتی و سرمایہ کاری اداروں جے پی مورگن، اسٹینڈرڈ چارٹرڈ، ڈوئچے، جیفریز اور بڑی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں کے سینئر عہدیداروں سے اعلیٰ سطح ملاقاتوں کے دوران پاکستان کی بہتری کی جانب گامزن معاشی استحکام اور مستقبل کے بارے میں اعتماد کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

یہ ملاقاتیں واشنگٹن ڈی سی میں آئی ایم ایف، ورلڈ بینک اسپرنگ اجلاسوں کے موقع پر ہوئیں۔ گورنر جمیل احمد نے ایک بریفنگ کے دوران شرکاء کو پاکستان کی معیشت کو مستحکم کرنے میں حاصل ہونے والی نمایاں پیشرفت سے آگاہ کیا اور بتایا کہ دانشمندانہ مالیاتی پالیسی اور مسلسل مالیاتی استحکام کی کوششوں کے نتیجے میں ملک میں معاشی استحکام حاصل ہوا ہے۔

جمیل احمد نے بتایا کہ گزشتہ دو برس کے دوران مہنگائی کی شرح میں نمایاں کمی آئی ہے اور مارچ 2025ء میں یہ کم ہو کر 0.7 فیصد کی کئی دہائیوں کی کم ترین سطح پر آگئی ہے، اسی طرح بنیادی مہنگائی بھی 22 فیصد سے گھٹ کر سنگل ڈیجٹ میں آ گئی ہے اور توقع ہے کہ آنے والے مہینوں میں یہ مزید کم ہوگی۔انہوں نے کہا کہ آگے چل کر افراط زر 5 سے 7 فیصد کے ہدفی دائرے میں مستحکم رہنے کی توقع ہے۔

بیرونی کھاتے کے حوالے سے گورنر نے بتایا کہ پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں معیار اور مقدار دونوں لحاظ سے نمایاں بہتری آئی ہے، اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر فروری 2023 میں کم ترین سطح پر آنے کے بعد تین گنا سے زیادہ بڑھ چکے ہیں جبکہ فارورڈ واجبات میں بھی نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ ذخائر میں موجودہ اضافہ کسی نئے بیرونی قرضے کے حصول کی وجہ سے نہیں بلکہ جاری کھاتے میں سرپلس کے نتیجے میں زرمبادلہ کی خریداری کے ذریعے ہوا ہے۔

مزید برآں، جون 2022 کے بعد سے پاکستان کے عوامی شعبے کے بیرونی قرضے، مقدار اور جی ڈی پی کے تناسب دونوں اعتبار سے، کم ہو گئے ہیں، یہ بہتری اسٹیٹ بینک کی اس پالیسی کا نتیجہ ہے جس کا مقصد معیشت کو بیرونی جھٹکوں سے بچانے کے لیے مضبوط بنیاد فراہم کرنا ہے۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات