پی ٹی آئی رہنماء شبلی فراز نے شیر افضل مروت کو غیر اہم شخص قرار دیدیا

پی ٹی آئی میں کوئی گروپ بندی نہیں ہے اورصرف ایک ہی گروپ ہے جس کا نام بانی پی ٹی آئی گروپ ہے،غیر اہم لوگوں کی بات کا جواب نہیں دیتا ، رہنماء پی ٹی آئی کی میڈیا سے گفتگو

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 28 جون 2024 11:52

پی ٹی آئی رہنماء شبلی فراز نے شیر افضل مروت کو غیر اہم شخص قرار دیدیا
اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔28جون 2024 )پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر شبلی فراز نے پارٹی رہنماءشیر افضل مروت کو غیر اہم شخص قرار دیدیا، پی ٹی آئی میں کوئی گروپ بندی نہیں ہے اورصرف ایک ہی گروپ ہے جس کا نام بانی پی ٹی آئی گروپ ہے،غیر اہم لوگوں کی بات کا جواب نہیں دیتا،مذاکرات پر ہوائی بات نہیں ہوتی، سب کو باہر نکالیں۔رہنماءپی ٹی آئی شبلی فراز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی میں اختلافات اورگروپ بندی کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔

ہم سب بانی پی ٹی آئی عمران خان کی قیادت میں متحد ہیں ۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان ذات کیلئے جیل میں نہیں ہیں۔ بانی پی ٹی آئی کو سزائے موت کی چکی میں رکھا ہے۔ عدت کیس میں جگ ہنسائی ہوئی۔ ہمارے اوپر جھوٹے کیس چل رہے ہیں۔

(جاری ہے)

آئین کی حکمرانی کیلئے جدوجہد کرنی پڑتی ہے۔ہم چاہتے ہیں ملک میں آئین و قانون کی بالادستی ہو۔خیال رہے کہ اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے رہنماءشیر افضل مروت نے شبلی فراز کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ میںعمر ایوب کے استعفیٰ دینے کا خیر مقدم کرتا ہوںاب پارٹی کارکن مجھے میدان میںدیکھنا چاہتے ہیں تو میرے مطالبے کے حق میں آواز بلند کریں۔شیر افضل مروت کا یہ بھی کہنا تھا کہ شبلی فراز کے استعفے سے ہی پارٹی قبضہ مافیا کے چنگل سے آزاد ہوگی۔اپنے ایک بیان میں رہنماءپاکستان تحریک انصاف کا مزید کہنا تھا کہ پارٹی کے اہم عہدوں پر فائز چند دیگر افراد کو بھی عمر ایوب کی پیروی کرتے ہوئے استعفے دینے چاہیں۔

شبلی فراز کو ہٹایا گیا تو وعدہ کرتا ہوں کہ پارٹی وقت کی ضرورت کے مطابق اٹھے گی۔ رہنماءپاکستان تحریک انصاف شیر افضل مروت کا مزید کہنا تھا کہ ہم عوام کو ایک عظیم تحریک کیلئے متحرک کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ بلے کے نشان اور مخصوص نشستوں سمیت کئی مثالیں ہیں جہاں پارٹی قیادت ناکام رہی۔ پارٹی کی کور کمیٹی اور سیاسی کمیٹیاں فیورٹ پر مشتمل ہوتی ہیں، پارٹی کے فیصلے میرٹ پر نہیں ہوتے۔ پارٹی ایک بھی کام پورا کرنے میں ناکام رہی تھی۔

اس وقت سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں :

Your Thoughts and Comments