قومی اسمبلی نے 18ہزار877 ارب روپے کے وفاقی بجٹ کی منظوری دیدی

اپوزیشن کی تمام ترامیم مسترد ،فنانسل بل کی منظوری کے دوران نقطہ اعتراض پربات کی اجازت نہ ملنے پر اپوزیشن نے اسمبلی سے واک آوٹ کیا،پیپلزپارٹی نے پیٹرولیم لیوی میں کمی کی ترامیم واپس لے لیں

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 28 جون 2024 16:58

قومی اسمبلی نے 18ہزار877 ارب روپے کے وفاقی بجٹ کی منظوری دیدی
اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔28جون 2024 )قومی اسمبلی نے 18877ارب کے وفاقی بجٹ2024-25ءکی منظوری دیدی،اپوزیشن کی تمام ترامیم مسترد ،فنانسل بل کی منظوری کے دوران نقطہ اعتراض پربات کی اجازت نہ ملنے پر اپوزیشن نے اسمبلی سے واک آوٹ کیا،پیپلزپارٹی نے پیٹرولیم لیوی میں کمی کی ترامیم واپس لے لیں۔سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے فنانس بل میں ترامیم ایوان میں پیش کیں۔

پیٹرولیم مصنوعات پر عائد لیوی میں اضافے کی ترمیم بھی ایوان میں پیش کی گئی۔اجلاس میںوزیراعظم شہباز شریف، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری اور آصفہ بھٹو زرداری بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔ قومی اسمبلی نے بین الاقوامی فضائی سفر کیلئے ٹکٹس پرٹیکسزکی شرح میں اضافے کی شق منظور کر لی جس کے بعد یکم جولائی سے بین الاقوامی سفر کیلئے اکانومی اوراکانومی پلس ٹکٹ پر12500 روپے ٹیکس دینا ہوگا۔

(جاری ہے)

شمالی، وسطی اورجنوبی امریکہ سفرکیلئے بزنس، کلب،فرسٹ کلاس ٹکٹس پرٹیکس شرح ساڑھے3 لاکھ کردی گئی۔اپوزیشن نے بجٹ کو آئی ایم ایف کا تیار کردہ اور عوام دشمن قرار دیتے ہوئے مخالفت کی۔پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی میں کمی کیلئے پیپلزپارٹی نے ترامیم واپس لے لیں جبکہ اپوزیشن کی ترامیم ایوان نے مسترد کر دیں جس پر اپوزیشن نے رائے شماری کرانے کا مطالبہ کیا۔

اس دوران 170 ارکان اسمبلی نے پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی میں کمی کے خلاف ووٹ دے دیا جبکہ 84 ارکان نے لیوی میں کمی کی حمایت کی۔ اس طرح پیٹرولیم لیوی میں کمی کی اپوزیشن کی ترامیم کثرت رائے سے مسترد کر دی گئیں تاہم وزیر خزانہ نے خود ہی پیٹرولیم لیوی میں کمی کا اعلان کر دیا۔وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پیٹرول اور ڈیزل پر لیوی 70 روپے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے قومی اسمبلی میں بجٹ ترامیم پراپنی تقریر میں کہا کہ پیٹرول اور ڈیزل پر لیوی 80 روپے کرنے کا بجٹ کا فیصلہ واپس لے لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ سولر پینل پر کوئی ڈیوٹی نہیں ہے۔ حکومت گرین انرجی کا فروغ چاہتی ہے۔ مہنگائی کی شرح 38 فیصد سے کم ہو کر 18 فیصد ہوگئی ہے۔ کرنٹ اکاونٹ بھی نیچے آ چکا ہے۔ ایف بی آر میں ڈیجیٹل اصلاحات ،ٹیکس چوری اور کرپشن کا خاتمہ کیا جائیگا۔

اس وقت سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں :

Your Thoughts and Comments