ملکی سلامتی، بقا کیلئے سب سے بڑا خطرہ روایتی بجٹ کا تسلسل ہے، فاروق ستار

سالوں سے ہمارا حال ایک ہی جیسا ہے، پاکستان تحریک انصاف کے دور جو 4 بجٹ تھے وہ بھی اسی اسٹیٹس کو کے آئنہ دار تھے، خطاب اپوزیشن نے بجٹ کو تنقید کا نشانہ بنایا ،حکومتی اراکین نے بجٹ کو متوازن اور عوام دوست قرار دیدیا

جمعہ 21 جون 2024 17:20

ملکی سلامتی، بقا کیلئے سب سے بڑا خطرہ روایتی بجٹ کا تسلسل ہے، فاروق ستار
اسلام آبا د(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جون2024ء) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے کہا ہے کہ ملکی سلامتی، بقا کے لیے سب سے بڑا خطرہ روایتی بجٹ کا تسلسل ہے،70 سالوں سے ہمارا حال ایک ہی جیسا ہے، پاکستان تحریک انصاف کے دور جو 4 بجٹ تھے وہ بھی اسی اسٹیٹس کو کے آئنہ دار تھے۔قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ بجٹ 2024-2025 کچھ روز پہلے پیش کیا گیا ہے، میں ایسی جماعت سے تعلق رکھتا ہوں جو حکومت کی حلیف جماعت ہے لیکن ہمارے درمیان جو سمجھوتا ہے وہ یہ ہے کہ ہم ایک دوسرے کو سچ کہنے سے نہیں روکتے، میرا تبصرہ اس بجٹ پر یہ ہے کہ یہ ایک روایتی بجٹ ہے، 77 سالوں سے جو پاکستان میں اسٹیٹس کو قائم ہے یہ اسی کا تسلسل ہے، اس کی کوک سے اسٹیٹس کو جنم لیتا ہے اور اسٹیٹس کو کی کوکھ سے یہ بجٹ جنم لیتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ حکومت کے پاس یہ بہانہ ہے کہ مالیاتی جگہ کم ہے اور قرضوں میں عوام دبی ہوئی ہے لیکن آپ چاہیں تو راستہ نکال سکتے ہیں، 70 سالوں سے ہمارا حال ایک ہی جیسا ہے، پاکستان تحریک انصاف کے دور جو 4 بجٹ تھے وہ بھی اسی اسٹیٹس کو کے آئنہ دار تھے جیسا کہ یہ ہے۔فاروق ستار نے بتایا کہ 77 سالوں تک ہم نے یہ کھلواڑ کرلیا کہ عوام کو ایک جگہ رکھ کے اپنی مرضی کے بجٹ بنائیں لیکن اگر اب ہوش کے ناخن نا لیے گئے اور عوام دوست بجٹ نہیں بنایا گیا تو ملکی سلامتی، بقا کے لیے سب سے بڑا خطرہ روایتی بجٹ ہے، ہم جاگیرداروں کو چھوٹ دیتے رہے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ صرف تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کی بھرمار لگائی جاتی ہے، پوری دنیا ٹیکس فری رجیم پر جارہی ہے، پوری دنیا میں غریب آدمی پر ٹیکس کو کم کر رہی ہے، مگر یہاں بجلی اور گیس کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ ہورہا ہے، بجلی اور گیس نہیں ااتی مگر اس کے بلز آتے ہیں، پانی کا بحران الگ ہے، یہ بنیادی مسائل ہیں، جو مہنگائی کی شرح ہے وہ 20 سے 40 فیصد ہے، بے روزگاری کی شرح بھی 15 فیصد ہے، یہاں ملز بند ہورہی ہیں، سرمایہ بارہر جا رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ہمارے نوجوان باہر جاکر بلیو کالر جاب کر کے پیسے کما رہے ہیں، ہمیں اس بجٹ میں تیل، گیس، بجلی اور پانی کے بلوں میں کمی کرنی ہوگی، اس وقت معیشت جمود ہے، قیمتیں بڑھ رہی ہیں اور گروتھ نہیں ہے، اصل خودمختاری معاشی خودمختاری ہے۔فاروق ستار نے کہا کہ اگر بحریہ ٹان کی زمین اضافی دی گئی تھی اور اس پر 500 یا 700 ارب کی پینلٹی لگی اور اس سے کئی سیکڑوں ارب سپریم کورٹ کے پاس ہیں تو یہ پیسے کراچی کے انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ کے لیے مخصوص ہونے چاہیے تھے، 15 سالوں سے کراچی کو پانی نہیں دیا گیا، کے 4 کا منصوبہ تک کھٹائی میں پڑا ہوا ہے، جو رقم کراچی کے لیے رکھی گئی ہے وہ خطیر نہیں ہے۔

بحث میں حصہ لیتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی رکن آسیہ ناز تنولی نے کہا کہ مسلم لیگ (ن)نے کراچی کی رونقیں بحال کیں، ملک میں امن و امان لایا، دہشت گردی کا خاتمہ کیا، لوڈ شیڈنگ سے قوم کو نجات دلائی، مسلم لیگ (ن)کی حکومت ہمیشہ ملک میں خوشحالی لائی، تحریک انصاف کے چار سالہ دور میں کوئی ایک منصوبہ نہیں لایا گیا، یہ لوگ عدم اعتماد کے خود خواہشمند تھے، (ن)لیگ نے سیاست نہیں ریاست بچائی، آئی ٹی ٹیکنالوجی پارک وزیراعظم کا وژن ہے، دنیا ہماری حکومت پر اعتماد کر رہی ہے، پانچ سال میں ملک کو مسائل سے نجات دلائیں گے۔

سنی اتحاد کونسل کے رکن عمر فاروق نے بجٹ بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ بجٹ سے غریب عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گا، تنخواہ دار طبقے پر مزید ٹیکس کا بوجھ ڈالا گیا ہے، کاشت کاروں کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا، کارخانوں کو بجلی کی سبسڈی، سستی کھاد کے لئے کچھ نہیں ہے، پولیس میرٹ پر کام کرے تو عوام کے مسائل حل ہو جائیں، ملک میں ہر شعبہ میں سرمایہ کاری اوورسیز پاکستانیز کر رہے ہیں۔

سنی اتحاد کونسل کے رکن رانا عاطف نے کہا کہ تحریک انصاف کے دور میں برآمدات 33 ارب ڈالر، ترسیلات زر 31 ارب ڈالر تک پہنچ گئی تھیں، پی ڈی ایم کی حکومت میں ان میں کمی آئی۔نکتہ اعتراض پر رکن قومی اسمبلی عمر فاروق نے کہا کہ میرے حلقے میں زیر تعمیر منصوبوں پر کام بند ہے وہاں ایک کنوئیں میں 5 مزدور گر گئے جس میں چار کی موت ہو گئی، ان کے لئے معاوضہ کا اعلان کیاجائے۔ اس کے جواب میں وفاقی وزیر ریاض پیر زادہ نے کہا کہ معزز رکن اس واقعہ کی تفصیل لکھ کر مجھے دیں اس بارے میں متعلقہ حکام سے رپورٹ لے لیں گے۔ اگر محکمہ تعمیرات قصور وار ہوئی تو اس کے خلاف کارروائی کریں گے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں