توہین مذہب کے نام پر قتل کے واقعات پر اقلیتوں کے تحفظ کی قرارداد منظور

اقلیتوں کے تحفظ کو وفاقی و صوبائی حکومتیں یقینی بنائیں، اقلیتوں کو مکمل تحفظ دیا جائے، اقلیتوں کے خلاف واقعات میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے۔ قرارداد کا متن

Sajid Ali ساجد علی اتوار 23 جون 2024 15:25

توہین مذہب کے نام پر قتل کے واقعات پر اقلیتوں کے تحفظ کی قرارداد منظور
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 جون 2024ء ) ملک میں توہین مذہب کے نام پر قتل کے واقعات پر قومی اسمبلی میں اقلیتوں کے تحفظ کی قرارداد منظور کرلی گئی۔ تفصیلات کے مطابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی غلام مصطفیٰ شاہ کی زیر صدارت ہونے والے بجٹ سیشن کے دوران وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے قومی اسمبلی میں اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ سے متعلق قرارداد پیش کی جس کو ایوان نے کثرت رائے سے منظور کر لیا، وزیر قانون کی پیش کردہ قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ اقلیتوں کے تحفظ کو وفاقی و صوبائی حکومتیں یقینی بنائیں، اقلیتوں کو مکمل تحفظ دیا جائے، اقلیتوں کے خلاف واقعات میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے۔

اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ جو قرار داد پیش کی اس میں کوئی ایک بھی جملہ قابل اعتراض تھا؟ یہ کہا جہاں جہاں جو جو حکومت ہے وہ اقلیتوں کا تحفظ کرے گی، اقلیتوں کے معاملے پر سب اکٹھے ہوں، ہم سب پاکستان کا سوچیں، عزم استحکام کے متعلق وزیرِ دفاع بات کرنا چاہتے تھے، اپوزیشن نے بات نہیں کرنے دی، عزم استحکام آپریشن کیسے کیا جائے گا اس پر بحث کریں گے، ہم یہاں سلامتی کمیٹی کو بلائیں گے، وزیرِ اعظم بھی اجلاس میں بیٹھیں گے۔

(جاری ہے)

اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ ہمارے لیے سب سے پہلے پاکستان ہے، کچھ ایشوز بے ضرر ہوتے ہیں، اس سے آپ کی اور ہماری سیاست کو نقصان نہیں، عزم استحکام پر وزیر دفاع بات کررہے تھے، وہ بات کرنے کھڑے ہوئے، آپ نے ایک لفظ نہیں سنا، ایپکس کمیٹی میں آپ کے وزیرِ اعلیٰ تھے، انہوں نے کوئی اعتراض نہیں کیا، ہم نیشنل سکیورٹی کونسل کی میٹنگ ان کیمرا بلائیں گے۔

قومی اسمبلی میں اسی معاملے پر وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ سوات واقعے نے پوری قوم کا سر شرم سے جھکا دیا ہے، پاکستان کسی ایک شخص کا نہیں بلکہ یہاں رہنے والے سارے پاکستانی برابر کے شہری ہیں، یہاں رہنے والے ہندو، عیسائی اور سکھ بھی برابر کے پاکستانی ہیں۔ واضح رہے کہ 20 جون کو سوات کے علاقہ مدین میں لوگوں نے قرآن کی بے حرمتی کے الزام میں ایک سیاح کو جیل سے نکال کر تشدد کا نشانہ بنا کر اسے جلا ڈالا تھا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں