وفاقی کابینہ نے آپریشن عزم استحکام کی منظوری دے دی

اجلاس کے دوران نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کردی گئی

Sajid Ali ساجد علی منگل 25 جون 2024 12:57

وفاقی کابینہ نے آپریشن عزم استحکام کی منظوری دے دی
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 25 جون 2024ء ) وفاقی کابینہ نے دہشت گردی کے خلاف ’آپریشن عزم استحکام‘ کی منظوری دے دی۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس کے دوران نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کردی گئی، پارلیمنٹ ہاؤس میں وزیر اعظم شہباز شریف کی صدارت میں ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس کا 11 نکاتی ایجنڈا جاری کیا گیا، جس میں کہا گیا کہ اجلاس میں عالمی ادارہ خوراک کی سپیئر پارٹس کی شپمنٹ افغانستان بھجوانے کے لیے این او سی کی منظوری سمیت پیر روشن انسٹیٹیوٹ آف پروگریسو سائنسز اینڈ ٹیکنالوجیز کے پہلے ریکٹر کے تقرر کی منظوری دی جائے گی۔

اعلامیہ سے معلوم ہوا ہے کہ اجلاس میں اسلام آباد میں ورچوئل یونیورسٹی کی پرنسپل سیٹ کے قیام کے لیے اراضی کے حصول کی اجازت دی جائے گی، متروکہ وقف املاک بورڈ کے چیئرمین کا تقرر ایجنڈے کا حصہ ہے، وزارت مذہبی امور اور سعودی وزارت اسلامی امور کے درمیان ایم او یو پر دستخط کی منظوری دی جائے گی، بہاولپور کے مرحوم امیر کی جائیداد سے متعلق عمل درآمد کمیٹی کی تشکیل بھی ایجنڈے کا حصہ ہے، اس کے علاوہ فریکوئنسی ایلوکیشن بورڈ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے تقرر کی منظوری ایجنڈے کا حصہ ہے۔

(جاری ہے)

ادھر وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری بیان مین کہا گیا ہے کہ پائیدار امن و استحکام کیلئے حال ہی میں اعلان کردہ ویژن کا نام عزم استحکام رکھا گیا ہے، آپریشن عزم استحکام کو غلط سمجھا جا رہا ہے، عزم استحکام کا موازنہ گزشتہ مسلح آپریشنز جیسے ضرب عضب، راہ نجات وغیرہ سے کیا جا رہا ہے، گزشتہ مسلح آپریشنز نوگو ایریاز اور ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنے والے علاقوں میں کیا گیا، اس وقت ملک میں ایسے کوئی نوگو ایریاز نہیں ہیں۔

وزیراعظم آفس کا کہنا ہے کہ ملک میں کسی ایسے فوجی آپریشن پر غور نہیں کیا جا رہا جہاں آبادی کی نقل مکانی کی ضرورت ہوگی، عزم استحکام کا مقصد نظرثانی شدہ قومی ایکشن پلان کے جاری نفاذ میں ایک نئی روح اور جذبہ پیدا کرنا ہے، عزم استحکام پاکستان میں پائیدار امن و استحکام کیلئے ایک کثیر جہتی، مختلف سکیورٹی اداروں کے تعاون اور پورے ریاستی نظام کا مجموعی قومی ویژن ہے۔

وزیر اعظم آفس نے کہا کہ قومی ایکشن پلان سیاسی میدان میں قومی اتفاق رائے کے بعد شروع کیا گیا تھا، عزم استحکام کے ذریعے پہلے سے جاری انٹیلی جنس کی بنیاد پر مسلح کارروائیوں کو مزید متحرک کرنا ہے، دہشت گردوں کی باقیات کی ناپاک موجودگی، جرائم و دہشتگرد گٹھ جوڑ کی وجہ سے ان کی سہولت کاری اور ملک میں پرتشدد انتہاء پسندی کو فیصلہ کن طور پر جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے گا۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ عزم استحکام سے ملک کی معاشی ترقی اور خوشحالی کیلئے مجموعی طور پر محفوظ ماحول یقینی بنایا جا سکے گا، عزم استحکام میں تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے پہلے سے جاری کارروائیوں کے علاوہ سیاسی، سفارتی، قانونی اور معلوماتی پہلو شامل ہوں گے، ہم سب کو قومی سلامتی اور ملکی استحکام کیلئے مجموعی دانش اور سیاسی اتفاقِ رائے سے شروع کیے گئے اس مثبت اقدام کی پذیرائی کرتے ہوئے تمام غلط فہمیوں کو دور کرنے کے ساتھ ساتھ اس موضوع پر غیر ضروری بحث کو بھی ختم کرنا چاہیئے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں