اے این پی کو 20ہزار جرمانہ،پی ٹی آئی نے ڈیڑھ سال میں تین بار الیکشن کرائے، عمرایوب

منگل 25 جون 2024 21:27

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 جون2024ء) اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی واحد پارٹی ہے جس میں ڈیڑھ سال میں تین بار انٹرا پارٹی الیکشن ہوئے‘عوامی نیشنل پارٹی کا الیکشن ہی نہیں ہوا اس کو 20 ہزار جرمانہ کیا گیا‘ایک ملک میں دو قوانین نہیں چلنے دیں گے‘ پاکستان کی عوام پر کسی بھی قسم کا آپریشن نا منظور ہے‘ہماری بہنوں کو ایک بار رہائی کے بعد دوبارہ سے گرفتار کرنا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے‘احتجاج تب تک جاری رہے گا جب تک ہمارے لوگوں کو رہائی نہیں ملتی‘ملکی استحکام کیلئے اس ایوان میں انہیں ہونا چاہئے جن کا حق ہے ۔

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر، عمر ایوب اور دیگر رہنماؤں کی پارلیمنٹ اور بعدازاں الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگوکر رہے تھے۔

(جاری ہے)

عمر ایوب نے کہا کہ ہم نے بہت قربانیاں دی ہیںسارے کا سارا نزلہ خیبرپختونخواہ اور بلوچستان کی عوام پر گرانے کی کوشش ہے۔شہباز شریف کہتا ہے ہمیں سرمایہ کاری کے لیے آپریشن چاہیے۔بتائیں خیبرپختونخوا میں کتنی صنعت ہے‘سرمایہ کاری اس لیے نہیں آرہی کیونکہ ملک میں قانون کی حکمرانی نہیں ہے‘میرے دائیں بائیں اصلی ممبران صوبائی و قومی اسمبلی کھڑے ہیں‘ریحانہ ڈار ہماری اس مہم کی آئیکون ہیں وہ بھی ہمارے ساتھ ہیں‘یہ ممبران آج اسمبلی میں ہوتے تو آج حکومت پی ٹی آئی کی ہوتی‘جس ملک میں قانون کی حکمرانی نہیں ہوتی وہاں سرمایہ کاری نہیں ہوتی۔

انہوںنے کہا کہ چین نے تنبیہ کی کہ پاکستان میں اس وقت سیکورٹی صورتحال کی وجہ سے سی پیک منصوبے خطرے میں ہیں‘ہم نے مطالبہ کیا کہ اس کا تحقیقات کی جائیں کہ ایسا کیوں ہوا‘معلوم ہوا کہ انٹیلیجنس ایجنسیز ہمارے کارکنان کے گھروں میں چھاپے مارتی رہیں ‘اس بات کی تحقیقات کی جائیں کہ یہ انٹیلیجنس لیپس کیوں ہوا‘میکسیکو کی عدالتوں کے اوپر بھی وہاں کی انٹیلیجنس ایجنسیز کا دباؤ نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آپریشن کی کسی صورت حمایت نہیں کریں گے‘ہم خیبرپختونخواہ کے لوگ دہشتگردی کے ستائے ہوئے ہیں‘پاکستان کی سرزمین پر اپنے لوگوں پر ملٹری آپریشنز نہیں ہونے چاہئیں‘معاملہ پارلیمنٹ میں لائیں ان کیمرہ بریفنگ دیں۔ پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگومیں پی ٹی آئی رہنمائوں نے کہا کہ آج بجٹ کے سپیشل سیشن میں پارلیمنٹ سے لیکر الیکشن کمیشن تک واک کی‘خان صاحب اور بشری بی بی سمیت ہماری بہنوں کی رہائی کے لیے واک کی گئی‘ ہماری بہنوں کو ایک بار رہائی کے بعد دوبارہ سے گرفتار کرنا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے‘احتجاج تب تک جاری رہے گا جب تک ہمارے لوگوں کو رہائی نہیں ملتی ۔

انہوں نے کہا کہ یہ صرف 180 پارلیمنٹرینز کی واک نہیں 3 کروڑ ووٹرز کی واک ہے‘عوام کے حقوق کا تحفظ کرتے ہوئے ہم نے فوجی آپریشن کی مخالفت کی‘کوئی بھی فیصلہ ہو اس مسئلے کو ایوان میں لایا جائے‘حکومت ہچکچاہٹ کا شکار ہے‘یہ ملک استحکام کے لیے آپریشن کا متحمل نہیں ہوسکتا‘ملکی استحکام کیلئے اس ایوان میں انہیں ہونا چاہئے جن کا حق ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں