پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس،اراکین کا قیادت پر تحفظات کااظہار

پارلیمانی پارٹی نے عمر ایوب کا بطور سیکرٹری جنرل استعفیٰ مسترد کردیا، اجلاس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کو استعفیٰ منظور نہ کرنے کیلئے پیغام بھیجنے کے ساتھ ساتھ کام جاری رکھنے کی ہدایت کرنے کا فیصلہ

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 28 جون 2024 14:40

پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس،اراکین کا قیادت پر تحفظات کااظہار
اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔28جون 2024 ) پاکستان تحریک انصاف اور سنی اتحاد کونسل کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں اراکین نے قیادت پر اپنے تحفظات کااظہار کر دیا، پارلیمانی پارٹی نے عمر ایوب کا بطور سیکرٹری جنرل استعفیٰ مسترد کردیا، اجلاس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کو استعفیٰ منظور نہ کرنے کیلئے پیغام بھیجنے کے ساتھ ساتھ کام جاری رکھنے کی ہدایت کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں عمر ایوب، گوہر علی، اسد قیصر سمیت دیگر پی ٹی آئی اراکین نے شرکت کی۔پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں آپسی لڑائیوں اور اختلافات پر ممبران نے کھل کر گفتگو کی گئی۔اجلاس میں عمرایوب کا بطورسیکرٹری جنرل پی ٹی آئی استعفی منظور نہ کرنے کی قرارداد پیش کردی گئی جبکہ پارلیمانی پارٹی کے شرکاءنے عمر ایوب کا بطور سیکرٹری جنرل استعفیٰ کو مسترد کردیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ عمرایوب نے مشکل ترین حالات میں پارٹی معاملات کو چلایا۔ذرائع کے مطابق ایک ممبر نے انکشاف کیا کہ عمر ایوب کے استعفیٰ دیتے ہی متبادل پنجاب سے لانے کی کوششیں شروع ہو گئیں۔پارلیمانی پارٹی کے اراکین نے رائے دی کہ نئی پالیسی بنا کر آپسی نفرتوں کو ختم کیا جائے۔ بیرسٹر گوہر علی، عمر ایوب اور زرتاج گل نے پارٹی کے اندرونی اختلافات کے خاتمے کیلئے کوششوں پر اتفاق کیا۔

ممبران نے رائے دی کہ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں غیر متعلقہ تمام افراد کا داخلہ روکا جائے، جب اجلاس ہو رہا ہو تو موبائل یا کیمرہ استعمال ہوتا ہے جس سے خبریں باہر چلی جاتی ہیں، ایسی تمام چیزوں کا استعمال بھی فوری روکا جائے جس سے پارٹی کے اندر کی خبریں باہر جاتی ہیں۔ذرائع کا بتانا ہے ارکان نے رائے دی کہ شیخ وقاص اکرم کو عمر ایوب کے متبادل کے طور پر سامنے لایا جا رہا ہے۔ اسد قیصر قیادت کے ہمراہ پارٹی کے اختلافات اور مسائل کے حل کیلئے کردار ادا کریں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں