اوورسیز پاکستانیوں کو مراعات دینے کی ضرورت ہے، دور افتادہ اور پسماندہ علاقوں کے لیے ترقیاتی سکیموں کا آغاز کیا جائے، بجٹ بارے سینیٹ کی سفارشات قومی اسمبلی میں پیش

منگل 25 جون 2024 17:21

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 جون2024ء) قومی اسمبلی میں سینیٹ سفارشات پیش کر دی گئیں جبکہ وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ بجٹ تجاویز پر ایوان بالا کے ارکان اور سینیٹ کی فنانس کمیٹی کے شکر گزار ہیں کہ جنہوں نے ہماری رہنمائی کی۔ سینیٹ کی اہم سفارشات کو بجٹ کا حصہ بنا دیا گیا ہے۔ منگل کو قومی اسمبلی میں سینیٹ کی سفارشات پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے الیاس چوہدری نے کہا کہ سینیٹ کی سفارشات میں بھی ٹیکس عائد کرنے کی سفارشات زیادہ ہیں، بجٹ میں اوورسیز کیلئے کچھ نہیں ہے، اوورسیز پاکستانیوں کو مراعات دینے کی ضرورت ہے، اوورسیز کو مراعات دینے سے ہماری معیشت بہتر ہو جائے گی۔

علی جدون نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ تنخواہ دار طبقے کے ٹیکس کا ہائیر سلیب 35 فیصد مقرر کیا گیا ہے جو بہت زیادہ ہے اسی طرح بزنس طبقے کیلئے سپر ٹیکس اور ہائیر سلیب کو 45 فیصد کر دیا گیا ہے، یہ شرح دنیا بھر میں سب سے زیادہ ہے، ہماری صنعت پہلے سے اپنی بقا کی جنگ لڑ رہی ہے اس سے صنعتوں کیلئے مشکلات پیدا ہوں گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں برآمدات پر ٹیکس نہیں ہے، چین اپنے برآمد کنندگان کو 35 فیصد ریبیٹ دے رہا ہے، ٹریکٹر ز اور زرعی مشینری پر ٹیکسوں سے ز راعت کو نقصان پہنچے گا۔

فراز نون نے کہا کہ بچوں کے دودھ پر ٹیکس عائد کرنا بلاجواز ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے 200 یونٹ بجلی استعمال کرنے والے صارفین کا بل 3 ہزار کے قریب آتا تھا اب واپڈا والوں نے 190 یونٹ بجلی استعمال کرنے والے صارفین کا بل خود کار طریقے سے 201 کی سلیب میں تبدیل کر دیا ہے جو عوام کے ساتھ زیادتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسان مشکلات کا شکار ہے، کسان 2500 روپے میں گندم بیچنے کیلئے تیار ہے مگر خریدار کوئی نہیں ہے، کسان خوشحال ہو گا تو پا کستان خوشحال ہو گا۔

عثمان بادینی نے کہا کہ سینیٹ کی سفارشات میں ایل پی جی پلانٹ کا ذکر ہے، خاران اور ملحقہ علاقوں میں ابھی تک ایل پی جیز کے پلانٹ نہیں لگائے جا سکے۔ ایران سے ملنے والی شاہراہ پر 7 پلوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ این ڈی ایم اے کی ایک برانچ کوئٹہ میں ہونی چاہئے۔ بلوچستان میں کان کنی کی شرح زیادہ ہے، کان کنی کے ٹیکسوں سے حاصل ہونے والا ریونیو مقامی آبادی کی فلاح و بہبود پر استعمال ہونا چاہئے۔

سنی اتحاد کونسل کے رکن داور خان کنڈی نے سینیٹ سفارشات پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ صوبہ خیبر پختونخوا دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ ہے کہ ہمیں بتایا جائے کہ یہ جو نیا آپریشن شروع کیا جا رہا ہے اس کیلئے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا جائے گا یا نہیں۔ ہم ملک میں استحکام چاہتے ہیں ۔ ریاست تمام فریقین کو ساتھ بٹھا کر اپنی رٹ مضبوط کر سکتی ہے۔

جب تک عوام ساتھ نہیں ہوں گےامن قائم نہیں ہو سکتا۔ سنی اتحاد کونسل کے عمیر خان نیازی نے کہاکہ سینٹ سفارشات میں سیلز ٹیکس ایکٹ میں ترمیم اور اس میں آڈٹ کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ ہر سیاسی حکومت اداروں کو تابع کرنا چاہتی ہے اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے سیاسی عزم کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانچ سال کی عمر تک ایک ہزار میں سے 67 بچے فوت ہو جاتے ہیں۔

ضائع ہونے والے پانی کو محفوظ بنانے کیلئے ہمیں ڈیمو ں کی تعمیر پر کام کرنا چاہئے۔ شمسی توانائی کے لیے ایک جامع پالیسی مرتب کی جائے۔2017 سے کلور کوٹ پل زیر تعمیر ہے اسے ابھی تک ڈیرہ اسماعیل خان اور کلور کوٹ سے نہیں جوڑا گیا۔ سنی اتحاد کونسل کے رکن محبوب شاہ نے سینٹ سفرشات پر بحث میں سے لیتے ہوئے کہا کہ دیر مالاکنڈ اور سوات میں اکثر آپریشن ہوتے ہیں وہاں کے چھوٹے کاروباری لوگوں کو ٹیکس کی چھوٹ دی جائے۔

سنی اتحادکونسل کے رکن زبیر وزیر نے مطالبہ کیا کہ اپر وزیرستان میں اب تک موجود بارودی سرنگوں کو ختم کیا جائے۔ سنی اتحاد کونسل کے شبیر قریشی نے سینیٹ سفارشات پر بحث میں لیتے ہوئے کہا کہ ملک کے معاشی اور دیگر مسائل کا تمام تر حل حقیقی جمہوریت میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ نے اپنی عمومی سفارشات میں اتفاق رائے سے یہ تجویز دی ہے کہ ملک کے دور افتادہ اور پسماندہ علاقوں کے لیے ترقیاتی سکیموں کا آغاز کیا جائے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ کوٹ ادو میں مدر اینڈ چائلڈ ہاسپٹل اور یونیورسٹی منصوبوں کو فنڈز جاری کر کے مکمل کیا جائے۔ سنی اتحاد کونسل کے اویس جھکڑ نے سینٹ سفارشات پر بحث میں سے لیتے ہوئے کہا کہ ضلع لیہ میں بہت سے علاقے اب بھی بجلی کی سہولت سے محروم ہیں وہاں بھی لوگ دیے جلانے پر مجبور ہیں جہاں جہاں تاریں اور پولز لگے ہوئے ہیں وہاں بجلی فراہم کی جائے۔چوک اعظم لیہ میں گیس کی سہولت دی جائے۔ لیہ میں امراض قلب کا ایک ہسپتال قائم کیا جائے۔ہماری ماں بہنوں کے لیے بھی روزگار کے محفوظ مواقع فراہم کیے جائیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں