بینک دولت پاکستان میں مائیکرو،سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز کا عالمی دن منایا گیا

جمعرات 27 جون 2024 20:50

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 جون2024ء) بینک دولت پاکستان میں جمعرات کو مائیکرو،سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز کا عالمی دن منایا گیا جس کے دوران اقتصادی ترقی، جدت طرازی کے فروغ اور ملازمتوں کی تخلیق میں ان انٹرپرائززکا مرکزی کردار اجاگر کیا گیا۔ اسٹیٹ بینک میں اس دن کی مناسبت سے سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس کا موضوع ایم ایس ایم ای مالیات: شمولیتی نمو کا محرک تھا۔

یہ موضوع ایس ایم ای اداروں کی استعداد کو استعمال کرنے میں مالی تعاون کی اہمیت کو بیان کرتا ہے۔ تقریب میں بینکوں/ ڈی ایف آئیز کے صدور/ سی ای او، اسٹیٹ بینک کی سینئر انتظامیہ، سرکاری حکام، اور تجارتی انجمنوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ڈپٹی گورنر سلیم اللہ نے اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ ایس ایم ایز ملکی معیشت کی شہ رگ ہیں، یہ غیر زرعی افرادی قوت کے 80فیصد کو روزگار فراہم کرتی ہیں، جی ڈی پی میں ان کا حصہ 40فیصد ہے اور مجموعی برآمدی آمدنی میں ان کا حصہ 25فیصد سے زائد ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے شرکا کو آگاہ کیا کہ اسٹیٹ بینک کی توجہ اس بات پر ہے کہ ایسا سازگار ماحول پیدا کیا جائے جہاں ایس ایم ای فنانس میں اضافہ ہو اور اس طرح ایس ایم ایز کو فروغ ملے اور وہ پائیدار اقتصادی ترقی میں کردار ادا کر سکیں۔انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کا اپنے وژن 2028 کے تحت ہدف یہ ہے کہ اگلے پانچ سال کے دوران ایس ایم ای فنانسنگ کو دگنا کرکے 1100ارب روپے تک پہنچایا جائے، جس میں جون 2025 کے اختتام تک ایس ایم ایز کے واجب الادا پورٹ فولیو میں 100ارب روپے کا اضافہ کیا جائے۔

ڈپٹی گورنر نے تمام بینکوں پر زور دیا کہ وہ ایس ایم ای فنانس کے فروغ میں اپنا کردار ادا کریں اور مالی سال 2024-25 میں 100 ارب روپے کے تخمینی اضافے سے بھی آگے نکل جائیں۔ایس ایم ای فنانس کو مزید تعاون فراہم کرنے کی غرض سے اسٹیٹ بینک نے حکومت کو تجویز دی ہے کہ حکومت ایس ایم ایز کو نئے قرضوں کی فراہمی پر بینکوں کو رسک کوریج دے جس کے تحت چھوٹی انٹرپرائزز اور درمیانی انٹرپرائزز کو دیے جانے والے نئے قرضوں کے اکتشاف (exposures) پر اولین خسارے سے بینکوں کو بالترتیب 20فیصد اور 10فیصد تحفظ دیا جا ئے گا۔

مالی سال 25 کے لیے درکار رقوم مالی سال 25 کے بجٹ میں مختص کی گئی ہیں۔اپنے اختتامی کلمات میں ڈپٹی گورنر نے تمام فریقوں پر زور دیا کہ وہ ایک ایسے معاون ماحول کی تخلیق کے لیے اپنے عزم کی تجدید کریں جس میں چھوٹی اور درمیانے حجم کی انٹرپرائزز ترقی کر سکیں، جس سے ملک بھر میں معاشی نمو اور جدت پسندی کو فروغ ملے گا۔اس دن کے موقع پر اسٹیٹ بینک کے بینکنگ ہال میں ملکی معیشت میں مائیکرو، چھوٹی اور درمیانے حجم کی انٹرپرائزز کے اہم کردار سے متعلق آگاہی بڑھانے کے لیے ایک تقریب کا انعقاد بھی کیا گیا۔

کمرشل بینکوں اور ایس ایم ایز نے پورا دن اپنی مصنوعات کی نمائش کی۔ ان میں مہمانوں نے گہری دلچسپی لی اور اور بینکاری کی صنعت اور ایس ایم ایز کے اس اقدام کو سراہا۔ ڈپٹی گورنر سلیم اللہ اور دیگر اہم شخصیات نے اسٹالوں کا دورہ کیا اور ایم ایس ایم ای کے دن کے موقع پر قابلِ قدر مصنوعات کی نمائش پر منتظمین کو مبارکباد دی۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں