منکرین ختم نبوت کو امتناع قادیانیت ایکٹ کاپابند بنایاجائے، شکیل قاسمی

منگل 2 جولائی 2024 19:45

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جولائی2024ء) متحدہ ختم نبوت فورم پاکستان کے بانی سیکریٹری جنرل اور جمعیت علمائے پاکستان کراچی کے جنرل سیکریٹری فقیر ملک محمدشکیل قاسمی نے کہاہے کہ قادیانیوں کی حمایت کرنے کے بجائے انہیں امتناع قادیانیت ایکٹ کا پابند بنایاجائے ۔ مرزاقادیانی کے دین کی پوری کی پوری عمارت جھوٹ ،دجل اور فریب پر مبنی ہے۔

حکمران خود بتائیں جس دین کی اپنی کوئی عبادت نہیں اس کوکو ئی سچاکیسے مان سکتا ہے، نام نہاد دانشوروں کو قادیانیوں سے اتنی ہی محبت ہے تو ان کو نئی عبادات بناکر دے دیں تاکہ ان کا عبادت کرنے کا شوق بھی پورا ہوجائے اور آپ کے پیٹ کی مروڑ بھی ختم ہوجائے۔انہوں نے کہاکہ اسلامیان پاکستان وفدائیان ختم نبوت ہرگز غیر مسلموں کو اپنی عبادات وشعائر کا مذاق اڑانے کی اجازت نہیں دیں گے۔

(جاری ہے)

کلمہ نماز روزہ حج قربانی اور زکوٰة صرف اور صرف اسلام کے ارکان ہیں غیر مسلموں کو ان کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ متحدہ ختم نبوت فورم پاکستان نے اس سلسلے میں مولاناعارف کمال نعیمی کی سرپرستی میںمفتی حفیظ اللہ ہادیہ، سمیع شیخ، رائوعبدالرحمٰن،شبیر شاہ، ملک شکیل احمد ودیگر علمائے کرام اور نوجوانوں کی کمیٹیاں تشکیل دینے کافیصلہ کیاہے جو علاقائی سطح پر قادیانی سرگرمیوں پر نگاہ رکھنے کے ساتھ ساتھ عقیدہء ختم نبوت کے فروغ اور شعوروآگہی کے لئے ختم نبوت کا نفرسز کا انعقاد کریں گی۔

فقیر ملک محمدشکیل قاسمی نے کہاکہ حکمران خاطر جمع رکھیں پاکستان میں قادیانی فتنے کو کسی صورت پنپنے نہیں دیاجائے گا، 30جون وہ تاریخی دن ہے جس دن قائد ملت اسلامیہ حضرت علامہ شاہ احمدنورانی صدیقیؒ نے منکرین ختم نبوت کو غیر مسلم اقلیت قرار دلوانے کے لئے پاکستان کی قومی اسمبلی میں قرارداد جمع کروائی جس پر پوری قومی اسمبلی نے متفق ہوکر باالآخر 7ستمبر 1974کو تمام منکرین ختم نبوت کو غیر مسلم اقلیت قراردلواکر ہمیشہ ہمیشہ کے لئے اس فتنے کی جڑیں کاٹ ڈالی۔

انہوں نے کہاکہ قادیانی فتنے کے تابوت میں آخری کیل ٹھونکنے کے لئے محض اراکین اسمبلی یاعلمائے کرام ہی نہیں بلکہ پوری قوم متفق ومتحد تھی۔ قادیانی گماشتے نئی نسل کو یہ کہہ کر ورغلانے کی کوشش نہ کریں کہ یہ علماء کرام کا آپس کا معاملہ ہے یایہ ایک دوسرے کو کافرقرار دیتے رہتے ہیں۔ ایسی ہی صورتحال اس وقت پیش آئی تھی جب امام الشاہ احمدنورانی ؒ نے قومی اسمبلی میں قرارداد پیش کی تھی تو اس وقت کے وزیراعظم شہید ذوالفقارعلی بھٹو نے بھی یہی کہاتھا کہ مولانایہ مسجدوں کا معاملہ اسمبلی میں کیوں اٹھاکر لے آئے ، جس پر مولانانورانیؒ نے انتہائی فصیح وبلیغ انداز میں بھٹو مرحوم کو سمجھایا تب انہوں نے برملا اس معاملے پر قرارداد جمع کرانے کی منظوری دی اور حفیظ الدین پیرزادہ اور امام الشاہ احمدنورانیؒ نے الگ الگ دوقرار دادیں جمع کروائیں اور صرف مولانانورانیؒ کی قرادادکومنظورکرتے ہوئے اسمبلی میں تقریباً سوادومہینے بحث ہوئی ، اس وقت کا قادیانی سربراہ اپنے مؤقف میں ناکام ہوا اور 7ستمبر کو حضور اکرم ﷺ کے ختمی مرتبت پر پہرادینے والے سرخروہوئے ۔

ملک محمدشکیل قاسمی نے کہاکہ چونکہ قادیانیوں نے اس فیصلے کو کبھی تسلیم نہیں کیا لہٰذا گاہے بہ گاہے ان کے پیٹ میں مروڑ اٹھتی رہتی ہے ،اب انہوں نے اپناطریقہء کار تبدیل کریاہے اور مشہور بلڈر کا انداز اپناتے ہوئے بندے خرید کر ان سے اپنے حق میں بیان دلواتے ہیں اور وہ ٹی وی پر بیٹھ کر منہ ٹیڑھا کرکے اور شکلیں بگاڑ بگاڑ کر قادیانیوں کو مظلوم ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں جبکہ ہر ذی شعور جانتاہے کہ قادیانی فتنے نے آج تک پاکستان کو تسلیم نہیں کیااور آج بھی یہ لوگ اکھنڈ بھارت کے حامی ہیں، اسرائیلی فوج میں شامل ہوکر مظلوم فلسطینیوں پر ظلم ڈھارہے ہیں اور پاکستان اور اسلام کے خلاف ہونے والی ہر سازش میں یہ ملوث ہوتے ہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں