ناجائز ٹیکسز کی وجہ سے تعلیم یافتہ لوگوں کا ملک چھوڑنے کا رجحان119 فیصد بڑھ گیا

تنخواہ دار طبقے پر35 فیصد ٹیکس لگا دیا گیا، بجلی بلوں میں فکس ٹیکس تجاویز کو مسترد کرتے ہیں، حکمران جان بوجھ کر عوام میں مایوسی پھیلا رہے ہیں تاکہ اسٹیبلشمنٹ کو خوش رکھیں۔ امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 22 جون 2024 18:40

ناجائز ٹیکسز کی وجہ سے تعلیم یافتہ لوگوں کا ملک چھوڑنے کا رجحان119 فیصد بڑھ گیا
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔22 جون 2024ء) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے مہنگی بجلی، گھنٹوں جاری لوڈشیڈنگ اور عوام دشمن بجٹ کے خلاف اتوار (کل) کو ملک گیر احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے قومی تحریک مزاحمت کا آغاز کردیا۔ منصورہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا ظالمانہ بجٹ کسی صورت قبول نہیں۔ ن لیگ، پی پی اور ایم کیو ایم کی بجٹ پر نوراکشتی جاری ہے، روٹھنے منانے کی ڈرامہ بازیوں کو عوام خوب سمجھتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کا احتجاج پرامن ہوگا،پنجاب میں دفعہ 144انگریزوں کا عطاکردہ قانون ہے، حق کے لیے آواز کو نہیں دبایا جاسکتا، حکمرانوں نے جو کرنا ہے کرلیں۔
 امیر جماعت نے کہا کہ سخت گرمی میں ملک کے طول و عرض میں جاری طویل لوڈشیڈنگ اور اوپر سے بجلی بلوں کی صورت میں بجلی بموں نے عوام کی زندگی عذاب کردی ہے، شہاز شریف عرصہ دراز سے لوڈشیڈنگ خاتمے کے جعلی اعلانات کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے وزیرخزانہ کے قومی اداروں کی فروخت سے متعلق بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وزیرموصوف کو یہ حق کس نے دیا ہے کہ اندھی پرائیویٹائزیشن کا بیان جاری کریں، اس طرح کے شاہی فرمان جاری کرنے سے مسائل حل نہیں ہوں گے، وزیرخزانہ جن پارٹیوں کی نمائندگی کرتے ہیں وہ بذات خود قومی اداروں کی تباہی کی ذمہ دار ہیں، پہلے ذمہ داران کو کٹہرے میں لایا جائے۔

نائب امیر لیاقت بلوچ، سیکرٹری جنرل امیرالعظیم اور سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے قوم سے اپیل کی کہ مایوسی کی بجائے ظالم اشرافیہ سے جان چھڑانے کے لیے جماعت اسلامی کے تحت اضلاع اور تحصیلوں تک کی سطح پر ہونے والے مظاہروں میں بھرپور شرکت یقینی بنائیں۔ آئندہ نسلوں کی حفاظت کے لیے لازم ہوگیا ہے کہ جدوجہد کا آغاز کیا جائے۔

ملک کو فارم 47 کے ذریعے مسلط ہونے والوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جاسکتا۔
امیر جماعت نے ساہیوال ہسپتال آتش زدگی واقعہ پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی جانب سے ڈاکٹرز اور پروفیسرز کو ہتھکڑیاں لگا دیوار سے کھڑا کرنے کے عمل کی پرزور مذمت کی اور اس رویہ کو انتہائی توہین آمیز قرار دیتے ہوئے وزیراعلیٰ سے قوم سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ واقعہ کی تحقیقات حکومت کا حق ہے، تاہم نمائشی اقدامات اور بغیر ایف آئی آر کے پڑھے لکھے پروفیشنلز کے ساتھ اس طرح کا سلوک فاشسٹ طرز عمل ہے، یہ بادشاہانہ طریقے شاید انہوں نے اپنے بزرگوں سے سیکھے ہیں کہ لوگوں کو خوفزدہ کرو اور حکمرانی جاری رکھو۔ عوام کو دبانے کے حربے مزید کامیاب نہیں ہوں گے۔ ینگ ڈاکٹرز کے ایڈہاکزم کے خلاف احتجاج اور ان کے دیگرجائز مطالبات کی حمایت کرتے ہیں، ڈاکٹرز سے یہ  اپیل بھی کرتے ہیں کہ ان کے احتجاج سے مریضوں اور ان کے لواحقین کو تکلیف اور دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

ہسپتالوں میں ری ویمپنگ کے نام پراربوں کے فنڈز میں کرپشن کی شفاف تحقیقات ہوں۔
امیر جماعت نے مزید کہا کہ آئی پی پیز کے ظالمانہ معاہدوں کے نتیجہ میں جو رقم بجلی کے لائن لاسز اور ٹرانسمیشن سسٹم کی بحالی پر خرچ ہونی چاہیے تھی وہ آئی پی پیز کے مالکان کو جارہی ہے، ریاست نے انہیں 2800 ارب ادا کرنے ہیں۔رائٹ ٹو انفارمیشن کے تحت عوام کو حق حاصل ہے کہ معاہدوں کی تفصیلات ان کے علم میں لائی جائیں، ان معاہدوں پر فوری نظرثانی ہو۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک پر پاک چائنہ سیاسی مشاورتی عمل کی حمایت کرتے ہیں،مشاورت میں جماعت اسلامی شریک تھی،پاک چین دوستی دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے۔
انہوں نے کہا حکومت نے بجٹ میں ٹیکس اہداف 13000 ارب کرکے سارا بوجھ تنخواہ دار طبقے پر لاد دیا، ایف بی آر کا ٹیکس آمدن میں کوئی کردار نہیں، سرکاری و پرائیویٹ ملازمین سے 375 ارب اور بقیہ بجلی و گیس بلوں پر ٹیکسز کی صورت میں عوام سے چھینا گیا، جاگیرداروں نے صرف 4 ارب ٹیکس دیا، یہی طبقات ملک پر مسلط ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف امریکہ کا ذیلی ادارہ ہے اور اس کا کام ترقی پذیر ممالک کو کریڈٹ جاری کرکے ان پر غلامانہ تسلط قائم رکھنا ہے، بجٹ آئی ایم ایف نے تیار کیا، تنخواہ دار طبقے پر 35 فیصد ٹیکس لگا دیا گیا، بجلی بلوں میں فکس ٹیکس تجاویز کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا 7 7 سالوں سے ملک پر مسلط ظالم اشرافیہ نے عوام کو صحت، تعلیم اور دیگر بنیادی ضرورتوں سے محروم کیا، ان کی وجہ سے برین ڈرین ہورہا ہے، ناجائز ٹیکسز اور بنیادی ضروریات کی عدم دستیابی کی وجہ سے پڑھے لکھے لوگوں کے ملک چھوڑنے کے رجحان میں 119 فیصد اضافہ ہوا ہے، حکمرانوں کی پالیسیوں کے نتیجہ میں پونے تین کروڑ کے قریب بچے سکولوں سے باہر ہیں۔

انہوں نے کہا حکمران جان بوجھ کر عوام میں مایوسی پھیلا رہے ہیں تاکہ لوگ بددل ہوجائیں اور یہ اپنی من مانیاں جاری اور اسٹیبلشمنٹ کو خوش رکھیں، ان حکمرانوں کو معلوم ہے کہ ان کے پاس عوامی مینڈیٹ نہیں۔ لوگوں کو حق کے لیے نکلنا ہوگا، جماعت اسلامی صحت، صاف پانی کی فراہمی، بنو قابل پروگرام اور دیگر فلاحی سرگرمیوں کے ذریعے عوام کی خدمت کررہی ہے، قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ جماعت اسلامی ان پارٹیوں کی طرح نہیں جو اپوزیشن میں ہوتے ہوئے ان کے لیے بولیں اور حکومت ملتے ہی خاموش ہوجائیں، ہم ملک گیر تحریک کے پہلے مرحلے کا آغاز کررہے ہیں، آئندہ کا لائحہ عمل اور سرگرمیوں کا اعلان ساتھ ساتھ کرتے رہیں گے۔

صحافیوں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے انہوں نے ایک بار پھر مطالبہ کیا کہ دبئی لیکس میں ملوث افراد منی ٹریل دیں، سپریم کورٹ کو خط لکھ دیا۔ سوات واقعہ پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہجوم کو اختیار حاصل نہیں کہ قانون ہاتھ میں لے اگرچہ یہ سوال اپنی جگہ موجود ہے کہ انصاف اور قانون کے ادارے ملک میں کس حد تک متحرک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنرل باجوہ اور وزارت خارجہ کشمیر پالیسی سے متعلق قوم کو وضاحت دیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں