نائیجیرین گورنرز کا لاہور چیمبر کا دورہ، پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات بڑھانے پر تبادلہ خیال

منگل 25 جون 2024 23:00

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جون2024ء) نائجیریا کی شمالی ریاستوں کے تین گورنرز نے اپنے وفد کے ہمراہ لاہور چیمبر کا دورہ کیا اور سینئر نائب صدر لاہور چیمبر ظفر محمود چوہدری سے ملاقات کی۔ وفد میں ریاست اداماوا کے گورنر احمد عمر فنتیری، ریاست یوبے کے گورنر مائی مالا بونی، ریاست بورنو کے گورنر باباگانا امارہ زلم، پرماننٹ سیکٹری منسٹری آف ویلتھ ڈاکٹر مصطفے ابا گیدم کوارڈینیٹر ہالیلو مالابو و، چئیرمین ملت ٹریکٹرز سکندر مصطفے خان و دیگر شامل تھے۔

وفد کا کہنا تھا کہ نائجیریا رقبے اور آبادی کے لحاظ سے افریقی کا ایک بڑا ملک اور تیزی سے ترقی کرتی ہوئی ایک تجارتی منڈی ہے۔ پاکستان اور نائجیریا کے درمیان اقتصادی، سیاسی اور برادرانہ تعلقات کی ایک تاریخ ہے اور دونوں ممالک کے درمیان بہت سی چیزوں پہر ہم آہنگی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور نائجیریا زراعت، فارما سیوٹیکل سمیت بہت سے شعبوں میں تعاون بڑھا کر تجارتی حجم کو بڑھا سکتے ہیں۔

وفد کے شرکائ نے پاکستان میں ٹریکٹرز اور زرعی آلات بنانے والی فیکٹریوں کا بھی دورہ کیا اور کہا کہ پاکستان میں بننے والے زرعی آلات متاثر کن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کو تمام شعبوں میں تعاون بڑھانے کی اشد ضرورت ہے۔لاہور چیمبر کے سینئر نائب صدر ظفر محمود چوہدری نے نائیجیریا کے ساتھ زرعی تعاون کے مواقع تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ پاکستان میں جدید زرعی آلات اور زرعی ٹیکنالوجی نے گزشتہ دہائیوں میں ترقی کی ہے۔

نائجیریا کوپاکستانی زرعی کاروباری پیشہ ور افراد بالخصوص ٹریکٹر انڈسٹری سے مستفید ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور نائیجیریا مشترکہ طور پر زراعت کے ذریعے نمایاں پیش رفت حاصل کر سکتے ہیں۔ انہوں نے نائیجیریا کے شمال مشرقی علاقے کی زرعی شراکت کے لیے اس کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ نائیجیریا کی معیشت میں اس کا اہم کردار ہے جو جی ڈی پی میں 20 فیصداور ایمپلائمنٹ میں 36 فیصد حصہ ڈالتی ہے۔

انہوں نے پاکستان کے مضبوط زرعی شعبے کا ذکر کیا جو قومی جی ڈی پی میں تقریباً 24 فیصد کا حصہ ڈالتا ہے اور تقریباً 39 فیصد افرادی قوت کو ملازمت دیتا ہے۔ انہوں نے پاکستان میں غذائی تحفظ، دیہی ترقی، روزگار اور زرمبادلہ کمانے کے لیے زراعت کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے زرعی پیداوار کو تیز کرنے میں فارم میکانائزیشن کے کردار پر بھی روشنی ڈالی اور پاکستان کی مضبوط ٹریکٹر مینوفیکچرنگ انڈسٹری کا ذکر کیا۔

ظفر محمود چوہدری نے بتایا کہ پاکستان نے گزشتہ سال تقریباً 49,000 ٹریکٹر تیار کیے جن میں ملت ٹریکٹر نے تقریباً 30,000 یونٹس کا حصہ ڈالا، اور ملک میں 125,000 یونٹس کی تنصیب کی گنجائش ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی ٹریکٹر بہت سے ممالک کو برآمد کیے جاتے ہیں جو ان کے معیار اور کارکردگی کی عکاسی کرتے ہیں۔انہوں نے پاکستان کے شمال مشرقی نائیجیریا میں ٹریکٹر مینوفیکچرنگ میں اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے فارم میکانائزیشن میں حصہ ڈالنے کی صلاحیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے نائیجیریا کے زرعی میکانائزیشن کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کوششیں بڑھانے پر زور دیا اور دواسازی، آلات جراحی، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور کھیلوں کے سامان جیسے شعبوں میں مشترکہ منصوبوں کی تجویز دی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں