پنجاب بھرکی میٹ ایکسپورٹ فیکٹریز میں جواں مادہ جانوروں کی سلاٹرنگ کا سلسلہ عروج پر پہنچ گیا

اینمیل کوارنٹین ڈیپارٹمنٹ کی نااہلی سے آئندہ چند سالوں میں جانوروں کی نسل معدوم ہونے کا خدشہ

منگل 25 جون 2024 13:19

رائے ونڈ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جون2024ء) پنجاب بھرکی میٹ ایکسپورٹ فیکٹریز میں جواں مادہ جانوروں کی سلاٹرنگ کا سلسلہ عروج پر پہنچ گیا ،اینمیل کوارنٹین ڈیپارٹمنٹ کی نااہلی سے آئندہ چند سالوں میں جانوروں کی نسل معدوم ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا۔تفصیلات کے مطابق پنجاب بھر میںقائم میٹ ایکسپورٹ فیکٹریز میں روزانہ ہزاروں جواں مادہ جانوروں کی سلاٹرنگ ہورہی ہے جس سے آنے والے چند سالوں میں بکرا ،چھترا اور بڑے جانوروں کی نسل معدوم ہونے کے خدشات موجود ہیں ۔

گزشتہ عیدالاضحی کے موقعہ پر ملک بھر میں چھوٹے جانوروں کی کمی کے باعث خریداروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔ذرائع کے مطابق میٹ ایکسپورٹ فیکٹریز تمام قوانین کی دھجیاں اڑاتے ہوئے جواںمادہ جانوروں کو ذبح کررہی ہیں ۔

(جاری ہے)

حکومت پاکستان کے اینیمل کوارٹین ڈیپارٹمنٹ اس حوالے سے ناکام نظر آرہا ہے ،مذکورہ محکمے کے افسران ٹھنڈے کمروں میں بیٹھ کر سب اچھا کی رپورٹ دے رہے ہیں ۔

ذرائع کے مطابق ضلع لاہور میں واقع میٹ ایکسپورٹ فیکٹریز میں جواں مادہ جانوروں کی سلاٹرنگ کا عمل دیدہ دلیری سے جاری ہے ۔ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اگر اس سلسلے کو روکا نہ گیا توآئندہ چند سالوں میں پاکستانی عوام کو قربانی کے لئے جانور بیرون ممالک سے امپورٹ کرنا پڑینگے ۔ذرائع کے مطابق صرف ضلع لاہور میں ہزاروں بڑے اور چھوٹے جانور روزانہ ذبح ہو رہے ہیں ۔مزید برآں میٹ ایکسپورٹ فیکٹریزمنگل اوربدھ کے سرکاری ناغوں کی دھجیاں اڑاتے ہوئے روزانہ سلاٹرنگ کا عمل جاری رکھے ہوئے ہیں جس سے جانوروں کی نسل کشی تیزی سے ہورہی ہے ۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں