حضرت عثمان غنی ؓ نے زندگی دین اسلام،محبت رسول ﷺاور خدمت خلق میں گزاری:ڈاکٹر میر آصف اکبر

پیر 1 جولائی 2024 22:59

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 جولائی2024ء) ناظم اعلیٰ نظام المدارس پاکستان ڈاکٹر میر آصف اکبر قادری نے کہاکہ رسول اکرم ﷺ کے تمام اصحاب پیکر صدق و صفا ہدایت کا سرچشمہ اور ظلمت کے اندھیرے میں روشنی کا وہ مینار ہیں جن سے زمانہ ہدایت پاتا ہے ۔تمام صحابہ کرام ؓ قیامت تک آنے والی نسل انسانی کیلئے روشنی کا مینار ہیں۔انہوں نے کہاکہ خلیفہ سوم،داماد رسول حضرت عثمان غنی ؓ کو اللہ تعالیٰ نے جن عظیم صفات سے متصف فرما کر صحابہ میں ممتاز فرمایا وہ انہی کا حصہ ہیں۔

حضرت عثمان غنی ؓ حیا کا ایسا پیکر تھے کہ فرشتے بھی ان کا حیا کرتے تھے۔آپ عشرہ مبشرہ میں سے ہیں۔ حضرت عثمان غنی ؓ نے دین اسلام اور اللہ تعالیٰ کی رضا کیلئے ہر قربانی کو قبول کیا۔ حضرت عثمان غنی ؓ نے اپنی ساری زندگی دین اسلام،محبت رسول ﷺاور مخلوق خدا کی خدمت میں گزاری۔

(جاری ہے)

انہوں نے اپنے دور خلافت میں ہمیشہ استقامت کو اپنائے رکھا۔ڈاکٹر میر آصف اکبر قادری نے کہاکہ سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ کا شمار حضور نبی اکرم ﷺ کے اًصحابِ شوری میں بھی ہوتا ہے۔

کامل الحیا و الایمان کے الفاظ سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ کی شان میں ہی استعمال کیے جاتے ہیں۔ حضور نبی اکرم ﷺ نے حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے بارے میں ارشاد فرمایا ہی: ’’میں اس شخص سے کیسے حیا نہ کروں جس سے فرشتے بھی حیا کرتے ہیں!‘‘ انہوں نے کہا کہ سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ نے دین اسلام اور مسلمانوں کے لیے گراں قدر خدمات انجام دی ہیں۔

جب بنت رسول سیدہ رقیہ رضی اللہ عنہا کا وصال ہوا تو حضور نبی اکرم ﷺ نے اپنی دوسری صاحبزادی سیدہ ام کلثوم رضی اللہ عنہا کا نکاح سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ سے کر دیا جس کے بعد آپ رضی اللہ عنہ کا لقب ’’ذو النورین‘‘ یعنی دو نوروں والا ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ اخلاق عالیہ، صفا ت حمیدہ اور فضائل کریمہ سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے خمیر میں شامل تھے۔ آپ رضی اللہ عنہ کا ایک لقب غنی بھی ہے۔ در حقیقت حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ اس لقب کے بہترین حق دار بھی تھے۔حضرت عثمان غنی ؓ کے فضائل و مناقب کے حوالے سے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی کتاب’’روض الجنان فی مناقب عثمان بن عفان ؓ ‘‘ اہل علم کیلئے ایک عظیم تحفہ ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں