شہید عدنان فاروق قریشی کے پوسٹمارٹم کیلئے بنیادی لوازمات ،قواعد پورے نہیں کئے گئے ،محمد طاہر کھوکھر

پیر 24 جون 2024 21:58

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جون2024ء) ایم کیو ایم کے مرکزی رہنما سینئر پارلیمنٹرین سابق وزیر سیاحت و ٹرانسپورٹ سابق پارلیمانی لیڈر اور چیئرمین ایکشن کمیٹی تحفظ مرکزی جامع مسجد محمد طاہر کھوکھر نے 11مئی کو اسلام گڑھ میں سب انسپکٹر عدنان قریشی کی گولی لگنے سے شہادت کے سانحہ بارے میں دعوی کیا ہیکہ نا اہل انتظامیہ 6ہفتے گذرنے کے باوجود اس دلخراش وقعوعہ بارے حقائق منظر عام پر لانے میں ناکام رہی ہے اور قوعہ سے قبل گرفتار شدگان کو اس وقوعہ میں ملوث کر کے جیل میںڈال رکھا ہے تاکہ انتظامیہ اور پولیس کی نااہلی پر پردہ ڈال کر سارا ملبہ بے گناہ گرفتار لوگوں پر ڈال کر معامل گول مول کر دیا جائے ۔

عدنان فاروق قریشی کی شہادت یقینا ایک بڑا سانحہ اور المیہ ہے اور ہمیں شہید کے خاندان سے پوری ہمدردی ہے اور اس کی جان کا ضیاع ہوا اس کا دکھ ہے اس خلاء کو پورا نہیں کیا جا سکتا ہے ، میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سابق وزیر محمد طاہر کھوکھر نے انکشاف کیا کہ ڈی ایچ کیو ہسپتال میرپور میںعدنان فاروق قریشی کے پوسٹمارٹم کے لیئے متعلقہ بنیادی لوازمات اور قواعد پورے نہیں کیئے گئے کیونکہ 18مئی کو جس ڈاکٹر کے دستخطوں سے پوسٹمارٹم رپورٹ جاری کی گئی ہے وہ دوران پوسٹمارٹم موقع پر موجود ہی نہیں تھا جب کہ وقوعہ اسلام گڑھ کا ہے اور وہاں کے متعلقہ ڈاکٹر کی موجودگی کو بھی یقینی نہیں بنایا گیا جو کہ انتظامیہ کی نہ اہلی ، نا تجربہ کاری کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید حیرت کا اظہار کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ 21مئی کو ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ میرپور یاسر ریاض نے ایک نوٹیفیکشن کے ذریعے 3رکنی انکوائری کمیٹی قائم کرتے ہوئے پوسٹ مارٹم رپورٹ کیسے اور کس نے لیک کی اور پوسٹمارٹم روم سے شہید کی تصاویر کس نے سوشل میڈیا پر لیک کیں ،حالانکہ انتظامیہ کو خود میڈیا کے ذریعے حقائق عوام کے سامنے لانا چاہیئے تھے اور نوٹیفکیشن متذکرہ کے مطابق یکم جون کو انکوائری رپورٹ دینے کے لیئے کمیٹی کو پابند کیا گیا مگر بد انتظامی کی انتہا ہے کہ 3ہفتوں کے بعد بھی رپورٹ منظر عام پر نہ آسکی جس سے عوام میں ابہام پیدا ہونے سے مختلف چہ میگوئیاں زبان زد عام ہیں ۔

طاہر کھوکھر نے حکومت اور چیف سیکرٹری آزاد کشمیر سے مطالبہ کیا ہے کہ 11مئی کے سانحہ کی جوڈیشل انکوائری کروا کر قانون وانساف کے تقاضے پورے کیئے جائیں اور اصل قاتلوں کو منظر عام پر لا کر انہیں قانون ضابطے کے مطابق سزا وجزا کے عمل سے گزارا جائے تاکہ بے گناہ لوگ رہا ہو سکیں اور عوام میں اس سانحہ بارے ابہام دور ہو سکے اور میر پور کا امن دوبارہ بحال ہو سکے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ 3ماہ سے مقامی انتظامیہ اپنی غلطیوں کوتاہیوں کو چھپانے کے لیئے خطے کو خانہ جنگی کی طرف لیکر جا رہی ہے ، کے ایف سی واقعہ سے لے کر سانحہ ڈڈیال /اسلام گڑھ اور اچھو وڈیو سکینڈل جیسے واقعات نے ثابت کیا ہیکہ انتظامیہ مکمل طور پر فیل ہو چکی ہے اور ڈسٹرکٹ میرپور میں مارشل لاء جیسی صورتحال پیدا ہو چکی ہے ہر طقبہ فکر کے باشعور شہری پریشان ہیں کہ انتظامیہ جس طرح سول سوسائٹی ،تاجروں ، صحافیوں وکلاء میں انتشار پھیلا کر اور دبائو دال کر من مانی کر رہی ہے ، طاہر کھوکھر نے کہا کہ حقائق نے ثابت کیا ہے کہ فیل پی ایس سی و فیل فیڈر ل پی ایس سی انتظامی آفیسران سے حکومت اور ادارے کیا نتائج حاصل کرنا چاہتے ہیں ، سانحہ اسلام گڑھ کے دن پہلے سے ہی گرفتار افراد کو اس واقع میں ملوث کر کے کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں جب کہ حقائق ہر با شعور شہری جانتا ہے ۔

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں