راولاکوٹ جیل سے 19 خطرناک قیدیوں کے فرار نے حکومت کی گڈ گورننس دعوئوں کی قلعی کھول دی ہے ،خواجہ فاروق احمد

وزراء کی فوج بھرتی کرنے ، سیاسی مخالفین پر الزامات لگانے کے بعد حکومتی اتحادی جماعتوں کو اپنے کردار پر نظر ثانی کرنی چاہئے، رہنماء پی ٹی آئی آزاد کشمیر

پیر 1 جولائی 2024 19:17

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 جولائی2024ء) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما ، قائد حزب اختلاف خواجہ فاروق احمد نے ڈسٹرکٹ جیل راولاکوٹ سے 19 خطرناک قیدیوں /حوالاتیوں کے فرار کو انوار حکومت کی گڈ گورننس کے دعوئوں کی سرعام قلعی کھول دی ہے ،انوار الحق نے جس طرح عوامی ایکشن کمیٹی کی ہڑتال کی کال پر غیر سنجیدہ غیر ذمہ دارانہ رویہ کا مظاہرہ کیا بالآخر 4 قیمتی جانیں وزیراعظم کی ہٹ دھرمی کی نذر ہوئی اسی طرح ڈسٹرکٹ جیل راولاکوٹ میں خطرناک قیدیوں کی راولاکوٹ سے میرپور یا مظفرآباد منتقلی کیلئے سپیشل سیکرٹری داخلہ نے 17 اپریل 2024 کو مکتوب تحریر کیا، عدالت العالیہ کے چیف جسٹس نے 15جون 2024 کو حکومت کو حکم دیا کہ خطرناک قیدیوں کو فوری ڈسٹرکٹ جیل راولاکوٹ سے معہ ان کے خلاف چلنے والے مقدمات کی فائلز سمیت انسداد دہشت گردی کی عدالت میرپور میں منتقل کیا جائے لیکن وزیراعظم نے روایتی ہٹ دھرمی سے سپیشل سیکرٹری داخلہ اور نہ ہی عدالت العایہ کے واضح حکم پر عمل کیا جس کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ 19قیدی بھی جیل توڑ کر فرار ہو گئے اور ایک قیدی جو پانچ سال کی سزا کاٹ رہا تھا جاں بحق ہو گیا۔

(جاری ہے)

خواجہ فاروق احمد نے کہا کہ بھارت میں ریل کا حادثہ ہوا تھا تو اس وقت کے وزیر ریلوے لال بہادر شاستری نے ذمہ داری قبول کرتے ہوئے وزارت سے استعفیٰ دے دیا تھا تو کیا آزادکشمیر کے وزیراعظم انوارالحق جو آئے روز گڈ گورننس ، قانون کی عملداری اور ہر قسم کی ذمہ داری قبول کرنے کے دعویٰ کرتے ہیں ، آزادکشمیر کی تاریخ کے اتنے بڑے واقعہ جس میں جیل توڑ کر 19 قیدی دن دیہاڑے فرار ہو گئے لال بہادر شاستری وزیر ریلوے (وقت) کی پیروی کریں گے۔

خواجہ فاروق احمد نے کہا کہ اس واقعہ میں اب جیل ملازمین کو معطل کیا جائے گا، کچھ دن گزرنے کے بعد معاملہ حالات کی دھول میں سب کچھ چھپ جائے گا فراموش ہو جائے گا، جس طرح عوامی ایکشن کمیٹی کی کال کو غیر سنجیدہ ، غیر ذمہ داری کے ساتھ لینے سے 4 قیمتی جانیں ضائع ہوئیں ، وزراء کی اتنی بڑی فوج بھرتی کرنے ، سیاسی مخالفین پر الزامات لگانے کے بعد اب حکومت کی دونوں اتحادی جماعتوں کو اپنے اتحادی کردار پر بھی نظر ثانی کرنی چاہیے کہ آزادکشمیر کے عوام اب 14ماہ کی اس حکومت سے جان چھڑانا چاہتے ہیں اس واقعہ کی ذمہ داری کون قبول کرے گا، عوام انتظار کر رہی ہے کہ گڈ گورننس کے دعویدار کیا ردعمل دیتے ہیں۔

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں