غ* لنڈیکوتل خلیل جبران شہید کے قتل کے خلاف تمام اقوام کے لوگ سڑکوں پر نکل آئیں

;خیبر مارکیٹ کے ساتھ احتجاجی دھرنا دیا مظاہرین نے کالے جھنڈے اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے ہزاروں افراد نے تکیہ مقام سے حاجی ایوب کلی تک احتجاجی ریلی بھی نکالی

ہفتہ 22 جون 2024 18:35

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جون2024ء) لنڈیکوتل خلیل جبران شہید کے قتل کے خلاف تمام اقوام کے لوگ سڑکوں پر نکل آئیں خیبر مارکیٹ کے ساتھ احتجاجی دھرنا دیا مظاہرین نے کالے جھنڈے اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے ہزاروں افراد نے تکیہ مقام سے حاجی ایوب کلی تک احتجاجی ریلی بھی نکالی اس موقع پر احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے تحصیل چیئرمین شاہ خالد شینواری عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما شاہ حسین شینواری جماعت اسلامی کے امیر مراد حسین آفریدی شاکر آفریدی ملک عبدالرزاق آفریدی ملک دریا خان آفریدی پاکستان پیپلز پارٹی رہنما شاہ رحمان شینواری ضیا الحق آفریدی اور دیگر نے کہا کہ ماہرانہ انداز میں دہشتگردی پھیلائی جا رہی ہے مسئلہ صرف سلطان خیل میں نہیں ہر طرف یہ آگ پھیلے گی عوام کو بڑی تعداد میں جمع ہونا پڑیگا دونوں طرف پختون متاثر ہیں دھکے سیلاب کو روکنا ہوگا بہت شہدا دئیقوم مر چکی ہے علما طلباتاجر وکلا ڈاکٹرز اور تمام اقوام ملکر احتجاج کو وسیع کریں ڈی پی او اور کمانڈنٹ کی تبدیلی سے کچھ نہیں ہوگاجنگ کاروبار بن چکی ہے پالیسی تبدیل کرنے کی ضرورت ہے مقررین نے کہا کہ عوام کو اٹھنا ہوگا تقسیم نہیں ہونگے کشمیری ہم سے زیادہ باشعور اور بہادر نکلے پراکسی وار ہو رہی ہیاپنے علاقے کا امن خود بحال کرینگیماضی سے سبق سیکھیں دہشتگردوں کے ساتھ تعان نہ کریں انہوں نے کہا کہ یہ مزاحمت جاری رہیگی دنیا کو بتانا کہ احتجاج ہی واحد راستہ ہیاتحاد اپنانا ہوگا مستقل منصوبہ بندی کرینگے ریاست اپنی ذمہ داریاں پوری کریں تمام ادارے سن لیں کہ یہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ شہریوں کو تحفظ دیا جائے خلیل جبران کے بچے خود کو غیر محفوظ محسوس کر رہے ہیں اگر ہمیں امن وتحفظ نہیں دے سکتے تو فورسز پہاڑ مورچے خالی کریں ہم اپنی حفاظت خود کرینگے ڈرامے نہ کریں کاروبار کر رہے ہیں قوم کی فکر نہیں مجرموں اور قاتلوں کو پکڑ کر دکھائیں احتجاج کو تحریک کی شکل دینگے قوم اپنے بچوں کے مستقبل کی فکر کریں خلیل جبران کے بعد اور لوگ شہید ہونگے یہ قتل عام کا سلسلہ جاری رہیگا جب تک قوم نہیں اٹھے گی۔

(جاری ہے)

آخر میں مشران نے فیصلہ کیا کہ ہر قوم سے پندرہ افراد لئے جائیں گے اور ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی وہ تحریک کو آگے لے جائیں گے جبکہ پنڈال میں صبح شام کو احتجاجی دھرنا جاری رہے گا

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں