توہین مذہب کے مقدمہ میں جرم ثابت،ملزم کو سزائے موت اور عمرقید کی سنادی گئی

جمعہ 5 جولائی 2024 22:39

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 جولائی2024ء) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی نے توہین مذہب کے مقدمہ میں نامزد ملزم کو جرم ثابت ہونے سزائے موت اور عمر قید کی سزا سنادی ہے عدالت نے دیگر دفعات کے تحت ملزم کو مجموعی طور پر20سال قید اورساڑھی20لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی ہے عدم ادائیگی جرمانہ کی صورت میں ملزم کو مجموعی طور پر 2سال3ماہ مزید قید بھی بھگتنا ہو گی ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل نے 16نومبر2022کو سیکٹر I-8/4اسلام آباد کے رہائشی وزید زرین کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعات 295-A،295-B،295-C،34اور109کے علاوہ پریونشن آف الیکٹرانک کرائم ایکٹ(PECA)2016کی دفعہ11کے تحت مقدمہ نمبر 119درج کیا تھاجس میں ملزم پر قرآنی آیات کی توہین اور سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے کا الزام تھا گزشتہ روز ٹرائل مکمل ہونے پر عدالت نے ملزم کو 295-Cکے تحت سزائے موت اور5لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے عدالت نے قرار دیا کہ ملزم کی موت واقع ہونے تک اسے پھانسی پر لٹکایا جائے عدم ادائیگی جرمانہ کی صورت میں ملزم کو مزید6ماہ قید بھگتنا ہو گی اسی طرح عدالت نی295-Bکے تحت جرم ثابت ہونے پر عمر قید اور 5لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے عدم ادائیگی جرمانہ کی صورت میں ملزم کو مزید6ماہ قید بھگتنا ہو گی،295-Aکے تحت 10سال قید اور5لاکھ روپے جرمانہ جبکہ 298-Aکے تحت 3سال قید اور50ہزار روپے جرمانہ اور پیکا ایکٹ کی سیکشن11کے تحت 7 سال قید،5لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے عدم ادائیگی جرمانہ کی صورت میں تینوں دفعات میں ملزم کو مزید15ماہ قید بھگتنا ہوگی فیصلے کے مطابق ملزم کی تمام سزاؤں پر بیک وقت عملدرآمد ہو گا جبکہ عدالت نے ملزم کو ضابطہ فوجداری کی دفعہ382-Bکا فائدہ بھی دیا ہے جس کے مطابق ملزم کا عرصہ حوالات سزا سے منہا تصور ہو گا۔

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں